سنتِ مؤکدہ ہے۔بعض فقہانے مستحب کہاہے لیکن اس پر فتوی نہیں دیاجاتا۔ الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 113) ثُمَّ قِيلَ: إنَّهُ مُسْتَحَبٌّ لِأَنَّهُ لَيْسَ مِنْ خَصَائِصِ الْوُضُوءِ وَصَحَّحَهُ الزَّيْلَعِيُّ وَغَيْرُهُ. وَقَالَ فِي الْفَتْحِ إنَّهُ الْحَقُّ، لَكِنْ فِي شَرْحِ الْمُنْيَةِ الصَّغِيرِ: وَقَدْ عَدَّهُ الْقُدُورِيُّ وَالْأَكْثَرُونَ مِنْ السُّنَنِ وَهُوَ الْأَصَحُّ اهـ. قُلْت: وَعَلَيْهِ الْمُتُونُ
زمرہ: تعلیم وتعلم
مفہوم کی بحث
مفہوم کی دو قسمیں ہیں: (1) مفہوم الموافقہ (2) مفہوم المخالفہ مفہوم موافق سب کے نزدیک حجت ہے اور مفہوم مخالف اکثر علماء احناف کے نزدیک حجت نہیں ، شوافع کے نزدیک حجت ہے اور یہ اختلاف قرآن و سنت کےمفاہیم کے بارے میں ہے ، صحابہ کرام کے اقوال ، کتبِ فقہ مزید پڑھیں
وضومیں ہاتھ دھونے کی سنت
ہاتھ دھونا استنجاء سے پہلے بھی سنت ہے اور وضوسے پہلے بھی۔ اور “اذا استیقظ احدکم من منامہ۔۔۔۔۔.الخ کی قیداتفاقی قید ہے احترازی نہیں پھر علامہ شامینے فرمایا کہ اصح قول یہی ہے کہ یہ مطلق سنت ہے اکثر فقہاء کی یہی رائے ہے۔ہاں اگر ہاتھوں پر نجاست کا وہم ہو تو پھر دھونا مزید پڑھیں
وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنابھول جائے
علامہ حصکفی کے نزدیک اگر شروع میں تسمیہ بھول جائے تو بیچ میں بسم اللہ پڑھنامسنون نہیں بلکہ مستحب ہے۔البتہ کھاناکھاتے ہوئے شروع میں بسم اللہ بھول جائے تو بیچ میں بھی پڑھ سکتا ہے کیونکہ وضوعمل واحد ہے کھانا عمل واحد نہیں بلکہ اس کاہر لقمہ الگ فعل ہے اس لیے اس میں مزید پڑھیں
وضوکے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کی تفصیل
تسمیہ سے مراد ” بسم اللہ” یا مکمل ” ﷽” یا «بِاسْمِ اللَّهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ» یا “بسم اللہ العظیم و الحمد للہ علی دین الاسلام” ہےاگرچہ یہ حدیث غریب ہے لیکن فضائل اور ادعیہ میں ان احادیث پر عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور بعض روایات میں تعوذوتسمیہ دونوں پڑھنے کا ذکر ہے۔ علامہ مزید پڑھیں
وضوکی نیت کب کرنی چاہیے؟
نیت کاوقت چہرہ دھوتے وقت ہے “اشباہ” میں ہے کہ اس کاوقت پہلی دفعہ ہاتھ دھوتے وقت ہےلیکن سب سے صحیح قول یہ ہے کہ وضوکے بالکل شروع میں اس کی تمام سنتوں سے پہلے نیت کرنی چاہیے ۔
نیت کہاں سے کی جائے؟
نیت کا محل دل ہے لہذا اگر کوئی زبان سے نیت کررہا ہے اور دل میں کوئی ارادہ نہیں ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے الّایہ کہ وہ معذور ہو کہ افکار کا اتناہجوم ہوکہ دل میں کوئی نیت ٹکتی نہ ہوتو ایساشخص دل سے نیت کہہ لے ،یہی اس کی نیت ہوگی۔
نیت کاحکم
نیت وضو اور غسل میں سنت ہے ، عبادات مقصودہ میں شرط ہے جیسے نماز ، زکاة، تیمم وغیرہ۔
نیت کسے کہتے ہیں؟
نیت دل کے فعل کا نام ہے۔لغوی معنی قصد و ارادہ کرنا یعنی دل سے عزم کرنا۔اصطلاحی معنی نیکی کے کام کو وجود میں لانے کے لیے اللہ تعالی کے تقرّب اور اطاعت کی نیت کرنا یا کسی گناہ سے بچنے کی نیت کرنا۔
وضو کی سنتیں
وضوکی سنتیں یہ ہیں: استنجاء کرنا نیت کرنا بسم اللہ پڑھنا دونوں ہاتھ گٹوں تک دھونا تین بارکلی کرنا تین بارمسواک کرنا تین بارناک میں پانی ڈالنا داڑھی کا خلال کرنا انگلیوں کا خلال کرنا ہر عضو تین بار دھونا پورے سر کا مسح کرنا سرکے پانی سے کانوں کامسح کرنا پے در پے وضو مزید پڑھیں