کیک کا کاروبار

فتویٰ نمبر:4018

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم !

میں بیکنگ کرتی ہوں۔ کیک وغیرہ بناتی ہوں۔ تو اگر میں کیک کے آڈر لیتی ہوں تو آج کل تو کیک برتھ ڈے، اینورسری، مدر ڈے، فادر ڈے، برائیڈل شاور وغیرہ۔ ان سب کے آڈرز ہوتے ہیں جو اسلام میں منع ہیں۔ تو اگر میں ان آڈرز لیتی ہوں تو اس کی آمدنی میرے لیے جائز ہوئی یا نہیں؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ!

آپ چونکہ بیکنگ کا کام کرتی ہیں اور اپنے کام کی اجرت وصول کرتی ہیں اور آپ کا مقصد صرف کاروبار کرنا ہے خاص ان تہواروں کے لیے تعاون کرنا مقصود نہیں تو یہ درست ہے۔ لیکن خاص ان تہواروں میں یہ آ رڈر لینا (جو غیر مسلموں کے ہیں اور اسلام میں ان کی حیثیت نہیں)کراہت سے خالی نہیں۔تاہم اس کراہت کے باوجوداس پہ ملنے والی آمدنی حلال ہے کیونکہ یہ آمدنی اس کاروبار میں لگائے گئے مال کے عوض ہے اور وہ حلال ہے گویا اس کاروبار میں کراہت لغیرہ ہے اور احتیاط کرنا اولی ہے۔

البتہ دل میں ان کے تہواروں کے خلاف نفرت ہو تو ان غیر شرعی کاموں کا گناہ آپ پہ نہیں ہو گا۔

“من کثر سواد قوم فھو منھم ومن رضی علی قوم کان شریک من عملہ”۔

{جامع الحدیث 21/345}

” الامور بمقاصدھا۔”

{الاشباہ و النظائر: ۱/۹۷}

” الضابط عندھم، ای عند فقہاء الحنفیۃ : ان کل ما فیہ منفعۃ تحل شرعا فان بیعہ یجوز لان الاعیان خلقت لمنفعۃ الانسان۔”

{ الفقہ الاسلامی وادلتہ : ۳۰۴۹/۴، طبع دار الفکر}

” لا یکرہ بیع الجاریۃ المغنیۃ والکبش النطوح ۔ ۔ ۔ ۔ لان لیس عینھا منکرا وانما المنکر فی استعمالھا المحظور ۔ ۔ الخ ۔”

{ الدر المختار : ۲۶۸/۴}

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

قمری تاریخ:۲۶ ربیع الثانی ۱۴۴۰

عیسوی تاریخ:۲ جنوری ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں