سوال: ایک خاتون کے میاں ان کو مہینہ کا جیب خرچ نہیں دیتے، اب وہ اپنے اور بچوں کے کپڑے سلوانے کے لئے دیں، اور کچھ کپڑے گھر میں خود سی لیں، پھر میاں سے دونوں کی سلائی مانگیں تو کیا یہ درست ہے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
1-ضروریات و سہولیات کا انتظام کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے۔
2- بیوی کے لئے اپنے اور بچوں کے کپڑے خود سی کر شوہر سے غلط بیانی کرکے اس کی اجرت وصول کرنا درست نہیں۔
=====================
حوالہ جات:
1- اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ
(سورة النساء : 34)
ترجمہ: مرد عورتوں پر حاکم ہیں۔
2- امتنعت المرأة من الطحن والخبز إن كانت ممن لا تخدم أو كان بها علة فعليه أن يأتيها بطعام مهيأ وإلا بأن كانت ممن تخدم نفسها و تقدر علي ذلك لا جیب علیہ ولا یجوز لھا اخذ الاجرة علی ذلک لوجوبه عليها ديانة ولو شريفة.
(ردالمحتار علي الدرالمختار: 293/5)
3- ولا یجوز لھا أخذ الاجرة علی ذلک کذا فی البدائع۔
(الفتاوی الھندیة: 571/1)
واللہ أعلم بالصواب
13 شعبان 1443ھ
16 مارچ 2022ء