سوال
آج کل “برائیڈل شاور “کا بہت رواج ہے جو شادی سے پہلے دلہن کے لیے کیا جاتا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ :یہ گناہ نہیں ہے اس بارے میں کیا حکم ہے؟ اسی طرح “بےبی شاور “یعنی “گود بھرائی “کا کیا حکم ہے؟
الجواب حامدةومصلیة
شادی بیاہ کی رسومات کی فہرست پہلے ہی بہت طویل تھی،اس میں ایک نیا اضافہ “برائیڈل شاور “نامی تقریب کا ہے،جس میں دلہن کے نام تحائف دیے جاتے ہیں یہ رسم مغربی معاشرہ سے درآمد شدہ ہے جس کا اہتمام غیروں کی مشابہت اور نقالی کے ساتھ ساتھ شادی کے آسان اور سستے عمل کو مزید مشکل اور مہنگا کرنے کا باعث بن رہا ہے لہٰذا اس قسم کی تقریبات ترک کرنے اور اس کی سخت حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔
آپ کا دوسرا سوال “بے بی شاور ” یعنی گود بھرائی سے متعلق ہے، تو اس سلسلہ میں عرض یہ کہ : بچہ کی پیدائش کے وقت سنت اعمال یہ ہیں :
1: پیدائش کے بعد نہلا دھلا کر دائیں کان میں اذان اور بائیں کان میں تکبیر کہہ دی جائے۔ 2: کسی دین دار بزرگ سے تھوڑا چھوارہ چبوا کر اس کے تالو میں لگا دیا جائے۔ 3: ساتوٰیں دن لڑکے کے لیے دوبکرے اور لڑکی کے لیے ایک بکری کا عقیقہ کیا جائے۔ 4: با ل منڈوا کر سر پر زعفران لگادیا جائے۔ 5: بالوں کے وزن کے برابر چاندی خیرات کردی جائے۔ 6: اور جب بچے میں برداشت کی قوت ہو اس کا ختنہ کرادیا جائے۔ بس یہ باتیں باعثِ ثواب اور کرنےکی ہیں، اس کے علاوہ جو کچھ بھی ، کسی بھی نام سے ہے وہ سب فضول کی رسمیں ہیں جو کہ منع ہیں۔ ( ماخوذ از بہشتی زیور، چھٹا حصہ، ص: ۱۲)
حدیث:”من تشبہ بقوم فھومنھم”
فقط واللہ اعلم بالصواب
اہلیہ مفتی فیصل
صفہ آن لائن کورسز
19اپریل2017
21رجب1438ھ