سوال : بھنگی کا جھوٹا پاک ہے یاناپاک ہے ؟
سائل : ام احمد
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب باسم ملہمم الصواب
بھنگی کا جھوٹا شرعا پاک ہے کیونکہ انسان کا لعاب او اس کا جھوٹا پاک ہے اوراس میں کافر ومسلم ، پاک وناپاک ،حائضہ وغیر حائضہ میں کوئی فرق نہیں ہے ، ہاں اگر کسی شخص کا منہ شراب ، قے یا خون وغیرہ کی وجہ سے نجس ہواور اس کے فورا بعد پانی پی لے تو اس کا جھوٹا منہ ناپاک ہونے کی وجہ سے نجس ہوجاتا ہے۔ اگر بھنگی کافر ہو اور مسلمان کافر سے طبعی کراہیت کی وجہ سے اس کا جھوٹا استعمال نہ کرے تو کوئی حرج نہیں۔
” عن عائشة رضي الله عنها قالت : إن رسول الله صلي الله عليه وسلم كان يشرب من الإناء الذي شربت فيه وأنا حائض “
رواه مسلم: 453، كتاب الحيض )
“فسؤر آدمي مطلقا ولو جنبا أو كافرا طاهر”
( تنوير الأبصار: 1/222 )
” فسؤر الآدمي ويستوي فيه الكافر والمسلم ——- ولذا يستوي فيه الطاهر والمحدث والجنب والحائض ”
( در المختار : 1/ 381 )
والله أعلم بالصواب
بنت محمود
دار الافتا ء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
۳۰ جمادی الٲولی ۱۴۳۹ھ
۱۶ فروری ۲۰۱۸ٔء