سوال: اصل میں تو صدقہ فطر اپنی اولاد کو دینا جائز نہیں لیکن اگر بیٹا اپنے ماں باپ کا فطرانہ اپنے بہن بھائیوں کو دے رہا ہے تو کیا ادا ہو جائے گا ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
جس طرح والدین خود اپنا صدقہ فطر اپنے بچوں کو نہیں دے سکتے اسی طرح ان کی طرف سے ان کا بیٹا ان کی اولاد یعنی اپنے بہن بھائیوں کو صدقہ فطر نہیں دے سکتا ۔ اس طرح کرنے سے صدقہ فطر ادا نہیں ہوگا۔
—————————————-
حوالاجات :
1۔وَلَا يَدْفَعُ إلَى وَالِدِهِ وَإِنْ عَلَا وَلَا إلَى وَلَدِهِ وَإِنْ سَفَلَ۔
(بدائع الصنائع: ج2ص456)
2۔ومصرف هذه الصدقة ما هو مصرف الزكاة كذا في الخلاصة.
(الفتاوى الهندية: ج 5، ص 181)
—————————————-
1۔صدقہ فطر کےمستحق بھی وہی لوگ ہیں جو زکوۃ کے مستحق ہیں۔
(تسہیل بہشتی زیور: ج 1، ص 417)
2۔سوال فطرہ کامصرف: جو عزیز مصرف زکوۃ نہیں جیسے والدین اور اولاد وغیرہ ان کونہ دیا جائے۔
(فتاوی محمودیہ:ج 9،ص 634)
————————————–
واللہ اعلم بالصواب
9مئی 2023
19شوال 1444