فتویٰ نمبر:804
سوال: السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ!
شادی بیاہ پر لڑکی والوں کی طرف سے باراتیوں کے لیے کھانا تیار کروایا جاتا ہے. کیا باراتیوں کے لیے یہ کھانا جائز ہے؟
والسلام
الجواب حامدۃو مصلية
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ!
شادی بیاہ کے موقع پر لڑکی والوں کا دعوت کرنا نہ مسنون ہے نہ مستحب،لیکن حرام اور ناجائز بھی نہیں اور نہ ہی خلاف سنت ہے،کیونکہ بہت سے کام سنت میں موجود نہیں ہوتے لیکن جائز ہوتے ہیں۔اسی طرح غیر شرعی رسومات سے اجتناب کرتے ہوئے لڑکی والوں کی طرف سے باراتیوں کی ضیافت جائز ہے اور اس کھانے کا کھانا بھی جائز ہے بشرطیکہ اس کو لازم نہ سمجھا جائے اور اس کو مستقل دعوت مسنونہ کا درجہ نہ دیا جائے۔ اسے ضروری سمجھ کر اپنے اوپر بوجھ ڈال کر اس کا اہتمام کرنا صحیح نہیں۔
”ویکرہ اتخاذ الضیافة من الطعام من اھل المیت لانہ شرع فی السرور لا فی الشرور۔“(قرة عین الاخبار لتکملة رد المحتار علی الدر المختار،٧|٢٤٦)
و اللہ سبحانہ اعلم
بقلم : بنت شاهد غفرلھا
قمری تاریخ:8 ذی الحجہ 1439
عیسوی تاریخ:20 اگست 2018
تصحیح وتصویب: مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: