فتویٰ نمبر:5067
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
اگر کوئی کینڈا کے بینک میں آئی ٹی مینجر ہے تو کیا یہ جاب ٹھیک ہے؟
کیا کسی دیندار لڑکی کا رشتہ ایسے شخص سے کیا جاسکتا ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
1۔ اگر یہ اسلامک بینک میں ہے تو اس کی جاب درست ہے لیکن اگر کنونشنل بینک کے آئی ٹی محکمہ میں ہے تو اس کی جاب درست نہیں۔
2۔ بینک ملازم سے رشتہ کرنا فی نفسہ جائز ہے؛ البتہ بینک ملازم کی کمائی اگر حلال نہ ہو تو مناسب نہیں، اس لیے اگر بینک ملازم کے علاوہ کوئی اور رشتہ ہو یا رشتے کی توقع ہو تو وہاں رشتہ کیا جائے۔
اگر کوئی اور رشتہ نہ ہو اور لڑکی کی عمر گزرتی جارہی ہے اور آئندہ مناسب رشتہ کی امید نظر نہ آرہی ہو تو رشتہ کرلیا جائے اور اس لڑکے کو سمجھایا جائے کہ حلال نوکری تلاش کرے اور جیسے ہی کوئی حلال نوکری مل جائے فوراً اسے اختیار کرلے۔
“عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا ، وَمُؤْكِلَهُ ، وَكَاتِبَهُ ، وَشَاهِدَيْهِ، وَقَالَ: هُمْ سَوَاءٌ”.
(الصحيح لمسلم: ٣٠٩٦)
قال النبي صلى الله عليه وسلم:
“إِذَا خَطَبَ إِلَيْكُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ دِينَهُ وَخُلُقَهُ فَزَوِّجُوهُ، إِلَّا تَفْعَلُوا تَكُنْ فِتْنَةٌ فِي الأَرْضِ، وَفَسَادٌ عَرِيضٌ.”
(سنن الترمذی، باب ما جاء اذا جاء کم من ترضون دینہ فزوجوہ، رقم: ۱۰۸۴)
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:15/2/1441
عیسوی تاریخ: 15/10/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: