بینک کے قرض لینے کا حکم

سوال :مجھے یہ معلوم کرنا تھا گیس کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے بہت سی ملز بند ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے اسٹیٹ بینک سولر سسٹم کے لیے قرضہ دے رہی ہے۔ جن بینکس کے زریعے یہ قرضہ مل رہا ہے ان میں میزان بینک، بینک اسلامی، UBL, Al Falah وغیرہ اور بھی کئی بینکس ہیں۔ ان بینکوں میں کچھ حصہ اسلامک ہے۔ پوچھنا یہ تھا کہ یہ قرضہ لینا ٹھیک ہے ؟

الجواب باسم ملھم الصواب

سوال میں ذکر کردہ بینکوں میں سے جو مکمل اسلامی بینک ہیں یا جن کی کوئی ونڈو اسلامی ہے اور اس میں باقاعدہ شریعہ بورڈ موجود ہو اور اس شریعہ بورڈ میں موجود علمائے کرام کے تقوی اور دیانت پر آپ کو اعتماد ہے تو پھر جب تک مذکورہ بینک علما ء کرام کے زیر نگرانی کام کر رہے ہوں تو ان سے سولر کی خریداری کا معاملہ کرنا جائز ہے-
اور جو خالص سودی بینک ہیں ان سے قرض لینا جائز نہیں ۔
_________________
حوالہ جات :

1۔َعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ ، وَآكِلَ الرِّبَا وَمُوكِلَهُ ، وَنَهَى عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَكَسْبِ الْبَغِيِّ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرِينَ ۔

ترجمہ : نبی کریم ﷺ نے گودنے والی اور گدوانے والی ، سود کھانے والے اور کھلانے والے پر لعنت بھیجی اور آپ نے کتے کی قیمت اور زانیہ کی کمائی کھانے سے منع فرمایا اور تصویر بنانے والوں پر لعنت کی ۔

(صحیح بخاری : 5347
کتاب طلاق کے مسائل کا بیان
درجہ : صحیح)

2۔ يجوز للمحتاج الاستقراض بالربح
( البحر الرائق كتاب البيع باب الربا 1/211)

3۔ الضرورات تبيح المحظورات
(شرح المجلة لسليم رستم باز المادة 21 صفحة 29)

4۔ اسلامی بینکوں کے موجودہ طریقے مثالی نہیں لیکن جائز ہیں-

(اسلامی بینک کاری : ایک حقیقت پسندانہ جائزہ از مولانا ڈاکٹر اعجاز احمد صمدانی)
4 ذی الحجہ 1445
10 جون 2024

اپنا تبصرہ بھیجیں