فتویٰ نمبر:2034
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
السلام علیکم کیا گارنیئر۔ کا کلر جو سر میں لگاتے ھیں اس سے نماز نہیں ہوتی ؟؟ کیا اس کلر کی تہ بن جاتی ہے ؟ جس کی وجہ سے وضو نہیں ہوتا اور اگر لگانے کے بعد معلوم ہو تو اب کیا کرے برائے مہربانی جلد از جلد جواب عنایت فرمادیجیے۔
و السلام
الجواب حامدا و مصليا
و علیکم السلام!
تحقیق سے معلوم ہوا کہ گارنیئر اور دیگر کمپنیوں کے بالوں میں لگانے والے کلر میں دو طرح کے اجزا ہیں: رنگ کے ذرات جو بالوں کے اندر جذب ہوجاتے ہیں اور بالوں کو چمک دینے والے کیمیکلز جو بالوں کی سطح پر رہتے ہیں۔ یہ کیمیکلز اپنی ماہیت میں تیل کی مانند ہیں اورپانی کو بالوں یا سر کی کھال تک پہنچنے سے نہیں روکتے۔ لہذا اگر کسی نے گارنیئر یا کسی دوسری کمپنی کا کلر لگایا تو وضو اور غسل کی صحت متاثرنہیں ہوگی۔ (۱)، (۲)
▪ ۱ قال المقدسی: و فی الفتاوی دھن رجلیہ ثم توضأ و أمرّ الماء علی رجلیہ و لم یقبل الماء الدسومۃ جاز لوجود غسل الرجلین۔ (رد المحتار: ۱ / ۱۵۴)
▪ ۲) و المعتبرفی ذلک نفوذ الماء و وصولہ الی البدن۔ (رد المحتار: ۱/ ۱۵۴)
فقط ۔ و اللہ اعلم
قمری تاریخ: یکم ربیع الثانی ١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ۹ دسمبر ٢٠١٨
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: