بغیر محرم حج کرنا

دارالعلوم کراچی فتویٰ نمبر:92

الجواب حامداومصلیا

شرعا عورت  کے لیے  بغیر محرم  کے سفر  کرنا جائزنہیں ، خواہ یہ سفر ، حج یا عمرہ  کے لیے ہو ، لہذا مذکورہ صورت  میں جب آپ کے پاس کوئی محرم کا انتظام نہیں ہے، تو آپ کے لیے اصل حکم یہ  ہے کہ فقہ حنفی  کے مطابق آپ کے لیے حج کو جانا واجب  نہیں ہے،البتہ اگر آپ کے پاس حج کے اخراجات موجود ہیں ، اور آپ کی نوجوانی کی عمر  گزرچکی ہے اور عمر رسیدہ خواتین  میں داخل ہوچکی ہیں ، تو ایسی صورت میں اگر کسی ایسے گروپ   کے ساتھ آپ حج  کے لیے چلی جائیں جس میں قابل اعتماد عورتیں ساتھ ہوں ،ا ور اس میں کسی فتنہ کا اندیشہ  نہ ہوتو فقہ شافعی کے مطابق آپ کے لیے حج کرنے کی گنجائش ہے ، آپ کا حج ادا ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ شرعا عمرہ  چونکہ فرض نہیں ہے لہذا عمرہ کے لیے بغیر محرم  کے جانا جائز نہیں ہوگا ۔

 وفی الھندیۃ ( ومنھا المحرم للمر’ۃ ) شابۃ کانت اوعجوزااذا کانت  بینھا وبین مکۃ مسیرۃ ثلاثۃ ایام۔ (318ج 1)  واللہ اعلم

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی 

عربی حوالہ جات اور مکمل فتویٰ پی ڈی ایف فائل میں حاصل کرنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/533878576981392/

اپنا تبصرہ بھیجیں