﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۳﴾
سوال:- ایک مشورہ کرنا ہے آپ سے کہ ایک بندہ ہے اسے ڈپلومہ کرنا ہے لیکن وہ روز وہاں ٹرینگ کے لیے نہیں جا سکتا ہے وہ چاہتا ہے کہ وہ صرف ایگزامز دے،اب اس کا یہ کام ایک بندہ کروا رہا ہے صرف ایگزام دینا ہو گا لیکن وہ اس کام کے دس ہزار مانگ رہا ہے کیا ایسا کرسکتے ہیں پیسہ دے کر اس بندے سے کام کرواسکتے ہیں؟
محمد عبداللہ
جواب :- اس طرح بغیر پڑھے اس علم کے ڈپلومہ کی ڈگری حاصل کرنا دھوکا ہے،کیونکہ ڈپلومہ کا وہی اہل ہے جس نے اس سے متعلق تعلیم حاصل کی ہو۔ لہذا یہ دھوکہ ہے جو جائز نہیں اور اس آدمی کا پیسے لینا رشوت ہےاور رشوت حرام ہے۔ البتہ اگر یہ شخص اس ڈگری کے لیے مطلوبہ اہلیت پہلے حاصل کر چکا ہے نیز اسباق میں حاضر ہوئے بغیر امتحان دینے کی قانوناً اجازت بھی ہو توصرف امتحان دے کر ڈپلومہ کی ڈگری حاصل کرنے کی نیزدوسرے شخص کے لیے اپنی بھاگ دوڑ کے عوض معاوضہ لینے کی گنجائش ہے۔ بصورت دیگر گنجائش نہیں۔
صحيح مسلم – (1 / 99)
عن أبي هريرة: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «من حمل علينا السلاح فليس منا، ومن غشنا فليس منا»
وایضا رواہ البزار في کشف الاستار ۱۲۵۶، والطبراني في الکبیر والصغیر ۱؍۲۶۱، مسند أحمد بن حنبل ۲؍۵۰، سنن أبي داؤد ۲؍۱۳۱
سنن أبي داود – (3 / 300)
عن عبد الله بن عمرو، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي»۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فقط والله تعالیٰ اعلم
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
الجواب صحیح
مفتی انس عفی اللہ عنہ
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
الجواب الصحیح
مفتی طلحہ ہاشم صاحب
رفیق دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی