بچوں کو دعوت میں لے جانا 

فتوی نمبر:782

موضوع:فقہ الاسرہ

🔎سوال: 

محترم جناب مفتیان کرام!

اسلام علیکم

مجھے یہ پوچھنا تھا کہ شادیوں کی دعوت آے تو کس عمر تک کے بچوں کو اپنے ساتھ لے جایا جاسکتا ہے بغیر گنے جیسے دو بندوں کی دعوت ہو تو دو میاں بیوی اپنے ساتھ کس عمر تک کے بچوں کو لے جاسکتے ہیں؟

والسلام

⏩الجواب حامدۃو مصلية⏪

نابالغ اولاد تمام امور میں والدین کے تابع ہوتی ہے لہذا ان کو دعوت میں ساتھ لے جانے میں حرج نہیں ہے۔ البتہ اگر دعوت دینے والے شخص نے صراحت کردی ہو کہ صرف دو لوگوں نے آنا ہے پھر چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ لے جانا مناسب نہیں ہے۔

اسی طرح اگر ہوٹل میں دعوت ہے تو تقریبا 6 سال کی عمر کے بچوں کے فی کس پیسے ادا کرنے ہوتے ہیں تو اس سے بڑے بچوں کو ساتھ نہ لے جائیں۔

تاہم یہ عرف پہ بھی منحصر ہے کہ جس عمر تک کے بچوں کو ساتھ لے جانے کا رواج ہو تو اس عمر تک کے بچوں کو ساتھ لے جانے میں مضائقہ نہیں ہے ۔

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم :بنت سبطین عفی عنھا 

قمری تاریخ:28ذوالقعدہ 1439

عیسوی تاریخ:10 اگست 2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم صاحب

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں