بچوں کے حج کرنےکاطریقہ

فتویٰ نمبر:790

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! 

نابالغ بچے کو حج پر لے جارہے ہیں ایام حج میں اسکو بھی احرام پہنائے 

والسلام

سائل کا نام: ام احمد

پتا:کراچی

الجواب حامدۃو مصلية

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! 

 بچہ نابالغ اور ناسمجھ ہے ، اسکا احرام شرعا معتبر نہیں ہے، اس کی طرف سے آپ نیت کریں، اور بہتر ہے بچہ کو احرام کی دونوں چادریں پہنائے، اور دوگانہ طواف ادا کرے اور اپنے ساتھ تمام حج کے ارکان اور مناسک کروائے، ( اگر بچہ چل نہ سکے تو گود میں لے کر بھی طواف سعی اور باقی ارکان کرواسکتے ہیں ) اور آپ بچہ کی طرف سے رمی( کنکریاں پھینکنا ) کرسکتے ہیں۔۔

اوراس کو ممنوعات احرام سے دور رکھا جائے، اگر اس سے ممنوعات ہوجائے یا کوئی مناسک حج چھوٹ جائے تو اس پر جزا واجب نہیں ہوگی۔

 اگر بچہ نابالغ ہے لیکن سمجھ دار ہے تو اس کو احرام کی چادر پہنائے اور نیت کرنے کا بھی بولے اور سب ارکان میں اسے ساتھ رکھے ۔ ممنوعات احرام سے اس کو دور رکھا جائے، اور اگر کوئی ممنوعہ کام ہوجائے یا مناسک حج چھوٹ جائے تو جزا واجب نہیں ہوگا۔

” إما غیر الممیز فلا یصح أن یحرم بنفسہ؛ لأنہ لا یعقل النیّة ولا یقدر التلفّظ بالتلبیة وہما شرطان في الإحرام کمامرّ وکذا لا یصحّ طوالہ لاشتراط النیّة لہ أیضًا؛ بل یحرم لہ ولیّہ ․․․ وینبغي للولي أن یجردہ قبل الإحرام ویلبسہ إزارًا ورداءً وإذا أحرم لہ ینبغي أن یجنبہ من۔محظورات الإحرام․․․ ویقضي بہ المناسک کلہا وینوي عنہ حین یَحْمِلُہ في الطواف وجاز النیابة عنہ في کل شيء إلا في رکعتي الطواف فتسقط “

(غنیة الناسک، ص: ۱۰۶، فصل في إحرام الصبي الخ) 

و اللہ سبحانہ اعلم

✍بقلم : اہلیہ ارسلان 

قمری تاریخ:١٨ ذی القعدہ ١۴٣٩

عیسوی تاریخ:٣١ جولائی ٢۰١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم 

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں