. بچی کی خدمت اور بکری کا دودھ دوہنا

تحقیق

حضرت ابوبکر رضی اللہ عنه جب خلیفہ بنائے گئے تو ایک قبیلے کی بچی نے کہا کہ اب ہماری بکریوں کا دودھ کون دوہےگا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنه نے فرمایا کہ میں اب بھی ویسے ہی خدمت کرونگا اور خلافت کی وجہ سے اس میں کوئی فرق نہیں آئیگا.

□ وقد روى ابن سعد في “الطبقات” (3/138) (30/324)

عن محمد بن عمر، بأسانيده: “أن أبابكر رضي الله عنه كَانَ يَحْلُبُ لِلْحَيِّ أَغْنَامَهُمْ، فَلَمَّا بُويِعَ لَهُ بِالْخِلافَةِ، قَالَتْ جَارِيَةٌ مِنَ الْحَيِّ: الآنَ لا تُحْلَب لَنَا مَنَائِحَ دَارِنَا. فَسَمِعَهَا أَبُوبَكْرٍ فَقَالَ: بَلَى لَعَمْرِي، لأَحْلُبَنَّهَا لَكُمْ، وَإِنِّي لأَرْجُو أَنْ لا يُغَيِّرُنِي مَا دَخَلْتُ فِيهِ عَنْ خُلُقٍ كُنْتُ عَلَيْهِ. فَكَانَ يَحْلُبُ لَهُمْ، فَرُبَّمَا قَالَ لِلْجَارِيَةِ مِنَ الْحَيِّ: يَا جَارِيَةُ أَتُحِبِّينَ أَنْ أُرْغِيَ لَكِ أَوْ أُصَرِّحَ؟ فَرُبَّمَا قَالَتْ: أَرْغِ. وَرُبَّمَا قَالَتْ: صَرِّحْ. فَأَيّ ذَلِكَ قَالَتْ فَعَلَ.

اس واقعے کی تحقیق:

یہ واقعہ بھی سند کے لحاظ سے درست نہیں.

¤ وهذه القصة أيضا ضعيفة لا تثبت.

*♤ محمد بن عمر هو الواقدي:*

◇ كذبه الإمام أحمد وغيره.

◇ وقال أبوداود: لا أكتب حديثه، ولا أحدث عنه، ما أشك أنه كان يفتعل الحديث.

◇ وقال بُندار: ما رأيت أكذب منه.

◇ وقال إسحاق بن راهويه: هو عندي ممن يضع الحديث.

(راجع: “تهذيب التهذيب” 9/323-326)

*☆ خلاصہ تحقیق:*

اس روایت کی سند میں ایک راوی *واقدی* ہیں جن کو محدثین نے جھوٹا قرار دیا ہے، لہذا یہ روایت بھی درست معلوم نہیں ہوتی.

《واللہ اعلم بالصواب》

《کتبه: عبدالباقی اخونزادہ》

0333-8129000

٧ ذوالقعدہ ١٤٣٨

اپنا تبصرہ بھیجیں