بعض اعمالِ صالحہ کی ترغیب:تیسری قسط
یتیم بچوں کی پرورش کرنا
رسول اللہ نے فرمایا: ’’میں اور جو شخص یتیم کا خرچ اپنے ذمے رکھے، جنت میں اس طرح ساتھ رہیں گے۔‘‘ (شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی سے اشارہ کر کے بتایااور دونوں میں تھوڑا سا فاصلہ رہنے دیا)
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص یتیم کے سر پر صرف اللہ کی خاطر ہاتھ پھیرے تو جتنے بالوں پر اس کا ہاتھ گزرے گا اس کو اتنی ہی نیکیاں ملیں گی اور جو شخص کسی یتیم کے ساتھ احسان کرے جو اس کے پاس رہتا ہو تو میں اور وہ جنت میں اس طرح رہیں گے جیسے شہادت کی انگلی اور بیچ کی انگلی ساتھ ساتھ ہیں۔‘‘
مسلمان کی حاجت پوری کرنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے کام میں ہوتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے کام میں ہوتے ہیں۔‘‘یعنی جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی فکر کرتا ہے ،اللہ بھی اس شخص کا خیال رکھتے ہیں ۔
حیا اور بے حیائی:
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’شرم ایمان کی بات ہے اور ایمان جنت میں پہنچاتا ہے اور بے شرمی بد خوئی کی بات ہے اور بد خوئی دوزخ میں لے جاتی ہے۔‘‘
خوش خُلقی اور بد خُلقی
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’خوش خلقی گناہوں کو اس طرح پگھلا دیتی ہے جس طرح پانی نمک کے پتھر کو پگھلا دیتا ہے اور بد خلقی عبادت کو اس طرح خراب کر دیتی ہے جس طرح سرکہ شہد کو خراب کر دیتا ہے۔‘‘
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تم سب میں مجھ کو زیادہ پیارا اور آخرت میں سب سے زیادہ مجھ سے نزدیک وہ شخص ہے جس کی اخلاق اچھے ہوں اور تم سب میں زیادہ مجھ کو برا لگنے والا اور آخرت میں سب سے زیادہ مجھ سے دور رہنے والا وہ شخص ہے جس کے اخلاق برے ہوں۔‘‘
نرمی اورسخت مزاجی
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ مہربان ہیں اور نرمی کوپسند کرتے ہیں اور نرمی پر ایسی نعمتیں دیتے ہیں جو سختی پر نہیں دیتے۔‘‘
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص نرمی سے محروم رہا وہ ساری بھلائیوں سے محروم ہو گیا۔‘‘
مسلمان کا عذر قبول کرلینا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے سامنے عذر پیش کر ے اور وہ اس کے عذر کو قبول نہ کرے تو ایسا شخص میرے پاس حوضِ کوثر پر نہیں آئے گا۔‘ یعنی اگر کوئی کسی قسم کی غلطی کر بیٹھے اور پھر وہ معافی مانگے تو معاف کر دینا چاہیے۔
کم بولنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص چپ رہتا ہے وہ بہت سی آفتوں سے بچا رہتا ہے۔‘‘
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے ذکر کے سوا اور باتیں زیادہ مت کیا کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے سوا زیادہ باتیں کرنا دل کو سخت کر دیتا ہے اور لوگوں میں سب سے زیادہ اللہ تعالیٰ سے دور وہ شخص ہے جس کا دل سخت ہو۔‘‘
تواضع اور عاجزی
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ کے واسطے تواضع اختیار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا رتبہ بڑھا دیتے ہیں اور جو شخص تکبر کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو ذلیل کر دیتے ہیں۔‘‘
سچ بولنا اور جھوٹ سے بچنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تم سچ بولنے کے پابند رہو،کیونکہ سچ بولنا نیکی کی راہ دکھا تا ہے اور سچ اور نیکی دونوں جنت میں لے جاتے ہیں اور جھوٹ بولنے سے بچا کرو،کیونکہ جھوٹ بولنا بدی کی راہ دکھاتا ہے اور جھوٹ اور بدی دونوں دوزخ میں لے جاتے ہیں۔‘‘
راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹانا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ایک شخص جا رہا تھا،راستے میں اس کو کانٹے دار ٹہنی پڑی ہوئی ملی، اس نے اس کو راستے سے ہٹا دیا،اللہ تعالیٰ نے اس عمل کی بڑی قدر کی اور اس کو بخش دیا۔‘‘تشریح : اس سے معلوم ہو کہ راستے میں تکلیف دہ چیزیں ڈالنا ٹھیک نہیں۔
وعدہ اور امانت کی پاسداری
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس میں امانت نہیں اس میں ایمان نہیں اور جس کو عہد کا خیال نہیں اس میں دین نہیں۔‘‘یعنی ایسے لوگوں کا ایمان اور دین ناقص ہے۔
دنیا کی حرص نہ رکھنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’دنیا کی حرص نہ کرنے سے دل کو سکون حاصل ہوتا ہے اور بدن کو بھی آرام ملتا ہے۔‘‘
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اگر بہت سی بکریوں میں دو خونخوار بھیڑئیے چھوڑ دیے جائیں جو ان کو خوب چیرپھاڑ کھائیں تو اتنی بربادی ان بھیڑیوں سے بھی نہیں ہوتی جتنی آدمی کے دین کو اس بات سے بربادی ہوتی ہے کہ مال کی حرص کرے اور شہرت کو پسند کرے۔‘‘
موت کو یاد رکھنا،لمبی امیدیں نہ باندھنا اورنیک کاموں کے لیے وقت کو غنیمت سمجھنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اس چیز کو بہت یاد کیا کرو جو ساری لذتوں کو ختم کرنے والی ہے، یعنی موت۔‘‘
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب صبح ہو تو شام کے لیے فکر مند مت ہو جاؤ اور جب شام ہوتو صبح کے لیے فکر مند مت ہو جاؤ۔بیماری آنے سے پہلے تندرستی سے کچھ فائدہ لے لو اور مرنے سے پہلے اپنی زندگی سے کچھ پھل حاصل کرلو۔‘‘
تشریح: مطلب یہ ہے کہ تندرستی اور زندگی کو غنیمت سمجھو اور نیک کام میں اس کو لگائے رکھو، ورنہ بیماری اور موت کے وقت پھر کچھ نہیں ہو سکے گا۔
مصیبت میں صبر کرنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’مسلمان کو جو دکھ،مصیبت،بیماری،رنج پہنچتا ہے، یہاں تک کہ کسی فکر میں جو تھوڑی سی پریشانی ہوتی ہے، ان سب میں اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرماتے ہیں۔‘‘
بیمار کی عیادت کرنا
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ایک مسلمان دوسرے مسلمان کی بیمار پرسی صبح کے وقت کرے تو شام تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے دعا کرتے ہیں اور اگر شام کو کرے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا کرتے ہیں۔‘‘
مردے کو غسل وکفن دینا اور اس کے گھر والوں کو تسلی دینا
حدیث : رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص مردے کو غسل دے تو گناہوں سے ایسا پاک ہو جاتا ہے جیسے ابھی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو، اور جو کسی مردے پر کفن ڈال دے تو اللہ تعالیٰ اس کو جنت کا جوڑا پہنائیں گے اور جو کسی غمزدہ کو تسلی دے اللہ تعالیٰ اس کو پرہیز گاری کا لباس پہنائیں گے اور اس کی روح پر رحمت بھیجیں گے اور جو شخص کسی مصیبت زدہ کو تسلی دے اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے جوڑوں میں سے ایسے قیمتی جوڑے پہنائیں گے کہ ساری دنیا بھی قیمت میں ان کے برابر نہیں ہو گی۔‘‘