اذان واقامت کے احکام
قسط نمبر 1
اذان کی شرعی حیثیت
اذان اسلام کے شعائر (بڑی علامتوں) میں سے ہے،چنانچہ امام محمد رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ’’ اگر کسی شہر والے اذان نہ دینے پر اتفاق کرلیں تو میں ان سے قتال کروں گا۔
پانچ وقت کی فرض نمازوں کے لیے ایک بار اذان کہنا مردوں پر سنت مؤکدہ ہے،چاہے مسافر ہوں یا مقیم، ادا نماز ہویا قضا اور نمازِ جمعہ کے لیے دوبار اذان کہنا سنت مؤکدہ ہے۔
فرض نمازوں کے علاوہ اور کسی نماز کے لیے اذان واقامت مسنون نہیں، چاہے فرض کفایہ ہو یا واجب یا نفل، جیسے نمازِ جنازہ، وتر، کسوف وخسوف اور تراویح وغیرہ۔
جو شخص اپنے گھر میں تنہا یا جماعت کے ساتھ نماز پڑھے اس کے لیے اذان واقامت دونوں مستحب ہیں، بشرطیکہ محلہ کی مسجد یا گاؤں کی مسجد میں اذان واقامت ہوچکی ہو، اس لیے کہ محلہ کی اذان واقامت تمام محلہ والوں کے لیے کافی ہے۔