ایسے اشیاء کے استعمال کا حکم جن کی پاکی ناپاکی میں شک ہے

فتویٰ نمبر:5022

سوال: السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ. کچھ چیزیں استعمال کی جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان میں ناپاک جانور کی چربی وغیرہ ملا کر تیار کی جاتی ہیں جیسا فئیر لولی کریم ہے اور بھی چند چیزیں تو اس کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے؟

و السلام: 

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام!

جب تک کسی چیز کے ناپاک ہونے کا معتبر تحقیق کے ذریعہ پورا یقین نہ ہو، اس کا استعمال درست ہے۔ محض وہم، شک، اور افواہ کی بنیاد پر کوئی چیز حرام نہیں ہو جاتی ہے۔ 

البتہ جب یہ معلوم ہو جائے کہ ایک چیز واقعی حرام اور ناپاک اجزا سے تیار کردہ ہے تو اس کو استعمال نہ کریں۔ 

جہاں تک پاکستان میں تیار کردہ فیر اینڈ لوولی کا تعلق ہے تو چونکہ ہماری تحقیق کے مطابق اس کی اجزا نباتیات یا معدنیات سے تیار کردہ ہیں، اس لیے اس کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ 

▪ القین لا یزول بالشک (الأشباہ و النظائر: ۵۶)

فقط ۔ واللہ اعلم

قمری تاریخ: ۲۸ شعبان ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۴ مئی ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں