فتویٰ نمبر:2017
سوال: محترم جناب مفتیان کرام! کیا عورتوں کو پیروں میں سونے کے پازیب پہننے کی اجازت ہے؟ اگر اس میں آواز بھی نہ ہو۔
والسلام
سائلہ: امة اللہ۔
الجواب حامدا و مصليا
سونے چاندی کا ہر قسم کا زیور زینت کے لیے پہننا عورت کے لیے جائز ہے، لہذا ایسے پازیب جوسونے چاندی سے بنے ہوں اورایسی کوئی شئی ان میں نہ جڑی ہو جس سے جھنکار کی آوازپیدا ہوتی ہو اور نہ ہی چلتے وقت ان پر غیر مردوں کی نگاہ پڑنے کا اندیشہ ہو تو ایسے پازیب کا پہننا درست ہے۔
قرآن کریم میں ہے:[سورہ نور:31]ولایضربن بارجلھن لیعلم مایخفین من زینتھن۔
عن أبي موسى الأشعري – رضي الله عنه – أن رسول الله – صلى الله عليه وسلم – قال: «حرم لباس الحرير والذهب على ذكور أمتي، وأحل لإناثهم» . رواه الترمذي، وقال: (حديث حسن صحيح)
في هذا الحدیث: جواز لبس الحرير والذهب للنساء.
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:١٧ ربیع الاول ١٤٤٠
عیسوی تاریخ: ٢٧ نومبر ۔٢٠١٨
تصحیح وتصویب: حضرت مفتی انس عبدالرحیم صاحب (دامت برکاتھم العالیہ)
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: