عشرہ ذوالحجہ کے اعمال:قسط 3

عشرہ ذوالحجہ کے اعمال:قسط 3

7۔ تکبیرِ تشریق

نو ذوالحجہ کی فجر سے تیرہ ذوالحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بالغ مرد اور عورت پر ایک مرتبہ تکبیر تشریق پڑھنا واجب ہے۔ مرد تھوڑی اُونچی آواز سے اور عورتیں آہستہ آواز سے پڑھیں۔

تکبیر تشریق یہ ہے :اَللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ، لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ اَللہُ اَکْبَرُ وَلِلہِ الْحَمْدُ ۔

مسئلہ:اگر سلام کے بعد متصل تکبیرکہنا بھول گیا تو اگر نماز کے منافی کوئی کام نہیں کیا تو یادآنے پر پڑھ لینا چاہیے ،لیکن اگر نماز کے منافی کوئی کام کرلیا تواب تکبیر تشریق کا وقت ہاتھ سے نکل گیا اب اس پر استغفار کرنا ضروری ہے۔

8۔ شبِ عید الاضحیٰ:

ارشادِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:’’جس شخص نے دونوں عیدوں (یعنی عید الفطر اور عید الاضحیٰ) کی راتوں کو ثواب کا یقین رکھتے ہوئے زندہ رکھا تو اس کا دل اس دن نہ مرے گا جس دن لوگوں کے دل مردہ ہوجائیں گے۔ ‘‘(الترغیب و الترہیب:98/2، منقول عن ابن ماجۃ ،درجہ:ضعیف)

9- عید الاضحی کی نمازاورعید کی سنتیں:

عید قربان کے دِن کی یہ سنتیں ہیں:

1۔ مسواک کرنا

2۔غسل کرنا

3۔جو بہتراورعمدہ کپڑے اپنے پاس موجود ہوں وہ پہننا

4۔خوشبو لگانا

5۔عید کی نماز سے پہلے کچھ نہ کھانا

6۔ تکبیر تشریق اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُبلند آواز سے کہتے ہوئےعیدگاہ جانا

7۔ عید کی نماز (مسجد کی بجائے) عید گاہ یا کھلے میدان میں پڑھنا

8۔ عیدگاہ پیدل جانا۔ اگر عید گاہ زیادہ دُور ہو یا کمزوری کے باعث عذر ہوتو سواری لے جانےمیں کوئی حرج نہیں۔

9۔عیدگاہ پہنچ کر تکبیرتشریق ختم کردینا

10۔ایک راستہ سے عیدگاہ جانا اَور دُوسرے راستہ سے واپس آنا

11۔اگر میسر ہو تو قربانی کے گوشت سے کھانے کی ابتدا کرنا

10۔قربانی :

ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:

’’دس ذوالحجہ کے دن جانور کا خون بہانے سے بڑھ کرا ﷲ تعالیٰ کے ہاں بندے کا کوئی عمل بہتر نہیں ہوتا۔ یہ قربانی کے جانور قیامت کے دن اپنے سینگوں، کھروں اور بالوں سمیت آئیں گے۔ خون کے زمین پر گرنے سے پہلے اﷲ کے ہاں اس کا ایک مقام ہوتا ہے، لہٰذا تم یہ قربانی خوش دلی سے کیا کرو۔‘‘(مشکوٰۃ المصابیح:1086/3،باب فی الاضحیۃ)

خلاصۂ کلام:

1۔ذوالحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد قربانی کرنے والے کے لیےبہتر ہے کہ وہ اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے۔ اگر کوئی کاٹ لے تو کوئی گناہ نہیں۔

2۔ذوالحجہ محترم مہینوں میں سے ہے۔اس کے پہلے دس دنوں کی فضیلت سال بھر کے عام دنوں سے زیادہ ہے۔

3۔ان دس دنوں میں ہر نیک عمل کا اجر وثواب دوسرے دنوں کی بنسبت زیادہ ہے۔

4۔ان دس میں سے پہلے نو دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔عرفہ یعنی نو ذوالحجہ کے روزے کی فضیلت زیادہ ہے کہ دوسال کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔

5۔ان راتوں کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔

6۔عرفہ یعنی 9 ذوالحج کی فجر سے 13 ذوالحجہ کی عصر تک ہرفرض نماز کے بعد تکبیرِ تشریق پڑھنامردوعورت پرواجب ہے۔

7۔عیدالاضحی کے دن نماز عید واجب ہے۔

8۔قربانی ان دنوں کا خاص اور محبوب ترین عمل ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں