آرٹیفیشل انگوٹھی میں نماز پڑھنا 

فتوی نمبر:810

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم!

آرٹیفیشل انگوٹھی پہن کر وضو اور نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے وضو اور نماز ہوجائے گی؟

والسلام 

سائل کا نام:صبا عبدالباسط

الجواب حامدۃو مصلية

عورتوں کے لیے سونے چاندی کے علاوہ کسی بھی دھات کی آرٹیفیشل انگوٹھی جیسے: لوہا،تانبا،پیتل،سٹیل وغیرہ کی انگوٹھی کے پہننے کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے. اس لیے بہتر اور اولی یہ ہے کہ اسے نہ پہنا جائے.

لیکن اگر ان انگوٹھیوں پر سونے یا چاندی کا پانی چڑھا دیا جائےکہ اس سے انگوٹھی کی دھات چھپ جائےتوپھر بلاکراہت پہننا جائزہے۔

واضح رہے کہ آرٹیفیشل انگوٹھی پہننا بذات خود مکروہ ہے لیکن اس کو پہن کروضو کرنے یا نماز پڑھنے سے وضو اور نماز دونوں درست ہو جاتے ہیں؛ لیکن اگر تنگ انگوٹھی پہن کر وضو کریں تو اس کو ہلا لینا واجب ہے اور اگر ڈھیلی انگوٹھی پہنے ہوئے کریں تو اس کو ہلا لینا مستحب ہے تاکہ کوئی بھی جگہ خشک نہ رہ جائے۔

ایک حدیث میں آتا ہے:

عن عبيد الله بن ابي رافع ، ‏‏‏‏‏‏عن ابيه :‏‏‏‏ ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان”إذا توضا حرك خاتمه”.

ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب وضو کرتے تو اپنی انگوٹھی ہلاتے (سنن ابن ماجہ :حدیث نمبر 449)

وفي الجوهرة والتختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء

(حاشية ابن عابدين:٣٦٠/٦)

لَا بَأْسَ بِأَنْ يُتَّخَذَ خَاتَمُ حَدِيدٍ قَدْ لُوِيَ عَلَيْهِ فِضَّةٌ وَأُلْبِسَ بِفِضَّةٍ حَتَّى لَا يُرَى تَتَارْخَانِيَّة

(الفتاوى الهندية:٣٣٥/٥)

وَلَا بَأْسَ بِأَنْ يَتَّخِذَ خَاتَمَ حَدِيدٍ قَدْ لُوِيَ عَلَيْهِ فِضَّةٌ أَوْ أُلْبِسَ بِفِضَّةٍ حَتَّى لَا يُرَى كَذَا فِي الْمُحِيطِ.

و اللہ سبحانہ اعلم

بقلم : بنت سبطین عفی عنھا

قمری تاریخ:17 ذوالحجہ 1439

عیسوی تاریخ:28اگست 2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم صاحب

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں