آتش پرست مذہب:
آتش پرست یا مجوسیت ایک قدیم آریائی مذہب ہے، جس کا ظہور3500سال قبل فارس میں ہواتھا۔ اس کو عام طور پر زرتشتیت /ˌzɒroʊˈæstriənɪzəm/ (عربی: زرادشتية، انگریزی: Zoroastrianism) کہا جاتا ہے۔ اگرچہ اس کے ماننے والوں کی تعداد بہت ہی کم ہے یعنی پوری دنیا میں ایک لاکھ تیس ہزارسے بھی کم زرتشتی ہیں۔مگر یہ دنیا کے قدیم مذاہب میں سے ایک ہے۔زرتشت نے پارسی مذہب کی بنیاد رکھی تھی اسےعام طور پر پارسی مذہب بھی کہتے ہیں۔ ان کا دعوی ہے کہ کائنات میں دو طاقتیں یا دو خدا ہیں: ایک یزداں جو نیکی اور خیر کا خدا ہے اور دوسرا اہرمن جو بدی اور شر کا خدا ہے۔ اسلامی تعلیمات کی رو سے یہ کھلم کھلا شرک ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
لاتتخذوا الھین اثنین، انما ھو الہ واحد (النحل:آیت51)
“دو خدا کے قائل مت بنو! خدا تو ایک ہی ہے۔”
آتش پرست سے نکاح:
آتش پرست سے نکاح درست نہیں۔
ہاں! وہ مسلمان ہوجائے تب درست ہے۔
لا تنکحوا المشرکت حتی یومن
مشرک عورتوں سے نکاح نہ کرو !
لاتنکحوا المشرکین حتی یومنوا
مشرک مردوں سے نکاح نہ کرو!
آتش پرست کا ذبیحہ:
آتش پرست کا ذبیحہ حرام ہے۔ البتہ اگر جانور کوئی مسلمان ذبح کرے اورآتش پرست صرف گوشت کاٹنے میں معاونت کرےتو درست ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) : (1 / 205)
لأن ذبح المجوسي وتارك التسمية عمدا كلا ذبح
آتش پرست کا شکار:
آتش پرست کےہاتھ کا شکار بھی حلال نہیں، البتہ آتش پرست مچھلی کا شکار کرے تو اسے کھانا درست ہے کیونکہ مچھلی کے شکار کے لیے بسم اللہ پڑھنا یا ذبح کرنا شرط نہیں۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کھالیا کرتے تھے۔ (جامع الفتاوی: 8/101)