١.. قرآن مجید کی تمام آیات میں سب سے اعظم ( بڑی ) آیت آية الكرسی ہے
امام احمد رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہمیں محمد بن جعفر نے عثمان بن عتب سے حدیث بیان کی کہ عتاب کہتے ہیں کہ میں نے ابوالسلیل کویہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی لوگوں کوحدیث بیان کیا کرتے تھے ، حتی کہ لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی تووہ گھر کی چھت پر چڑھ جاتے اوریہ حدیث بیان کیا کرتے تھے کہ : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : قرآن مجید میں کونسی آیت سب سے زيادہ عظمت کی حامل ہے ؟ تو ایک شخص کہنے لگا ” اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم ” وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے سینہ پر رکھا توچھاتی پرمیں نےاس کی ٹھنڈک محسوس کی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمانے لگے اے ابوالمنذر تجهے علم کی مبارک ہو
حضرت ابوذر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا توآپ مسجد میں تشریف فرما تھے تومیں بھی بیٹھ گيا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابوذر کیا تو نے نماز پڑھی ہے ؟ میں نے نہیں میں جواب دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے اٹھ کر نماز پڑھو . میں نے اٹھ کرنماز ادا کی اور پھر بیٹھ گيا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : اے ابوذر انسانوں اورجنوں کے شر سے پناہ طلب کرو وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ کیا انسانوں میں بھی شیاطین ہوتے ہیں ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے جی ہاں
میں نے نماز کا کہا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے یہ اچھا موضوع ہے جوچاہے زیادہ کرلے اورجو چاہے کم کرلے ، وہ کہتے ہیں میں نے کہا روزے کے بارہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے فرض ہے اس کا اجر دیا جاۓ گا اور اللہ تعالی کے ہاں اور زیادہ اجرملے گا ، میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صدقہ ؟ تو وہ کہنے لگے اس کا اجر دوگنے سے بھی زیادہ ہوتا ہے میں نے کہا کونسا صدقہ بہتر ہے ؟
تو فرمایا قلیل اشیاء کے مالک کا صدقہ کرنا اوریا پھر فقیرکو چھپا کر دینا ، میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلا نبی کون تھا ؟ فرمانے لگے آدم علیہ السلام ، میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول کیا وہ نبی تھے ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ نبی مکلم تھے اللہ تعالی کے ساتھ بات چيت کی تھی ، میں نے کہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم رسولوں کی تعداد کیا ہے ؟ فرمانے لگے تین سو دس سے کچھ زیادہ ایک جم غفیر تھا اور ایک مرتبہ یہ فرمایا کہ تین سوپندرہ ، میں نے کہا اے اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ جو نازل کیا گيا ہے اس میں سب سے عظیم کیا ہے ؟ فرمایا آیۃ الکرسی ” اللہ لآلہ الا ھو الحی القیوم
(ورواه النسائي)
آیت الکرسی کی تلاوت شیطان اورجنات کے شرور سے حفاظت کرتی ہے
آیت الكرسی کا پڑهنا جان ، مال ، گهر وغیره کی حفاظت کا ضامن ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے مجھے صدقہ فطر کی حفاظت پر مقررفرمایا . پھر ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے ( کھجوریں ) سمیٹنے لگا . میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ میں تجھے رسول الله صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے یہ پورا قصہ بیان کیا ( مفصل حدیث اس سے پہلے کتاب الوكالة میں گزر چکی ہے ) ( جو صدقہ فطر چرانے آیا تھا ) اس نے کہا کہ جب تم رات کو اپنے بستر پر سونے کے لئے جاؤ تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو ، پھر صبح تک اللہ تعالی کی طرف سے تمہاری حفاظت کرنے والا ایک فرشتہ مقرر ہوجائے گا اور شیطان تمہارے قریب بھی نہ آسکے گا . ( حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ بات آپ سے بیان کی تو ) رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا اس نے تمہیں یہ سچ بات بتائی ہے اگر چہ وہ بڑا جھوٹا ہے ، وہ شیطان تھا
(صحيح البخاري ، كتاب فضائل القرآن
٣.. آیت الکرسی میں اللہ تعالی کا اسم اعظم ہے
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ : اسماء بنت یزید بن السکن رضی الله عنها کہتی ہیں کہ میں نے رسول الله صلى الله عليه وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ان دوآیتوں ” اللہ لا الہ الا ھو الحی القیوم ” اور” الم اللہ لا الہ الا ھوالحی القیوم ” میں اللہ تعالی کا اسم اعظم ہے .
اور اسی طرح ابوداود رحمہ اللہ نے مسد د اور ترمذی رحمہ اللہ نے علی بن خشرم اور ابن ماجہ رحمہ اللہ نے ابوبکر بن ابی شیبہ اوران تینوں نے عیسی بن یونس عن عبیداللہ بن ابی زياد سے بھی اسی طرح روایت کی ہے ، امام ترمذی رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ یہ حديث حسن صحیح ہے ۔
اور حضرت ابوامامہ رضی الله عنہ مرفوعا بیان کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : اللہ تعالی کا اسم اعظم جس کے ساتھ دعا کی جائے توقبول ہوتی ہے وہ تین سورتوں میں ہے : سورۃ البقرۃ اور آل عمران اور طہ ۔
اور ھشام ابن عمار خطیب دمشق کا کہنا ہے کہ سورۃ البقرۃ میں ” الم الله لا إله إلا هو الحي القيوم ” اورآل عمران میں ” الم الله لا إله إلا هو الحي القيوم ” اور طہ میں ” وعنت الوجوہ للحی القیوم ” ہے ۔
حضرت علی المرتضی رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر میں میں نے ایک وقت یہ چاہا کہ حضور صلی الله علیہ وسلم کو دکھوں آپ کیا کر رہے ہیں ، پہنچا تو دیکھا کہ آپ سجدہ میں پڑے ہو ئے بار بار یاحی یاقیوم یاحی یاقیوم کہ رہے ہیں۔
(معارف القرآن جلد اول ، فضائل آیت الکرسی)
٤ .. جوشخص ہر فرض نماز کے بعد آية الكرسي پڑهے گا وه جنت میں داخل هوگا
حضرت ابوامامۃ رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : جو ہرفرض نمازکے بعد آیۃ الکرسی پڑھے گا اسے جنت میں داخل ہونے سے صرف موت ہی روک سکتی ہے ۔
(یعنی موت کے بعد فورا وہ جنت کے آثار اور راحت و آرام کا مشاہدہ کرنے لگے گا)
٥.. سوتے وقت آیت الكرسِي پڑهنے والا صبح تک شیطان سے محفوظ رهے گا (بخاری)
٦.. آیت الکرسی کی ایک زبان ہے اور دو ہونٹ ہیں یہ عرش کے پاس الله تعالی کی پاکی بیان کرتی هے (رواه أحمد )
٧.. صبح سے شام اور شام سے صبح تک حفاظت …
حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : فرمایا رسول الله صلى الله عليه وسلم نے : جو شخص صبح کو آية الكرسي اور سورت غافر(حم ، المؤمن) شروع سے (إليه المصير) تک پڑهے گا تو شام تک محفوظ رهے گا ، اورجو شام کو پڑهے گا تو صبح تک محفوظ رهے گا
( أخرجه الدرامي والترمذي