سوال : سنا ہے کہ شریعت میں بعض صورتیں ایسی ہیں کہ پانی استعمال کرلینے کے باوجود اس سے وضو غسل درست ہے۔ایسی کون سی صورتیں ہیں ؟
جواب : ایسی چند صورتیں یہ ہیں :
1۔باوضو شخص ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے جس پانی سے وضو یا غسل کرے ۔
2۔پاک سبزیاں ،پھل اور برتن جس پانی سے دھوئے گئے ہوں ۔
3۔گھر کی پاک دیواریں اور پاک فرش جس پانی سے دھوئے گئے ہوں ۔
4۔باوضو شخص نے مٹی ، آٹا یا اور کوئی پاک چیز چھڑانے کے لیے جس پانی کو استعمال کیا ہو۔
5۔جس پانی سے چار پانچ سال کے ایسے لڑکے نے جو وضو کو نہیں سمجھتا یا پاگل نے وضو کیا ہو ( بشرطیکہ اس کے بدن پر ناپاکی نہ لگی ہو )۔
6۔جس پانی سے حلال اور پاک جانور کو نہلایا گیا ہو ۔
7۔بدن یا کپڑے دھونے کے لیےیا پانی صاف کرنے کے لیے کوئی چیز۔ مثلا ً صابن وغیرہ کو پانی میں ڈال کر جوش دیاجائے تو اس سے وضو اور غسل درست ہے ۔ بشرطیکہ پانی کی اصل طبیعت یعنی اس کے پتلے پن اور بہاؤ میں فرق نہ آیا ہو ۔