سورۂ ملک میں بنیادی طور پر تین مضامین بیان ہوئے ہیں:
- ارض وسما پر حقیقی بادشاہت صرف اللہ کی ہے اسی کے ہاتھ میں موت وحیات عزت وذلت ،فقر وغنی اور منع وعطا کا نظام ہے،وہ علیم وخبیر ہے ،ذرے ذرے کا اسے علم ہے،زمین میں چلنے پھرنے کے لئے اسی نے راستے بنائے ہیں، فضاؤں میں اڑتے ہوئے پرندوں کو وہی روکے ہوئے ہے ،ہر کسی کو روزی وہی دیتا ہے ۔
- رب العالمین کے وجود اور وحدانیت پر تکوینی دلائل ہیں آسمان کی چھت اس میں ستاروں کی قندیلیں زمین کا فرش اورپانی کے بہتے ہوئے چشمے ایک حکیم وخبیر ذات کے وجود کی خبر دے رہے ہیں۔
- قیامت کو جھٹلانے والوں کا انجام ،وہ دوزخ جو جوش ماررہی ہوگی یوں لگے گا کہ غصے کے مارے پھٹ ہی جائے گی جب اس عذاب کو قریب سے دیکھیں گے تو ان کے چہرے بگڑ جائیں گے اور ان سے کہہ دیا جائے گا کہ یہی ہے جسے تم طلب کیا کرتے تھے