لڑکی کے ماں باپ کےدیے تحفے پر سسرال والوں کا حق

سوال: اگر لڑکی کےماں باپ اس کو کوئی چیز دیں جیسے کھانے پینے کی چیز،اوروہ لڑکی جوائنٹ فیملی میں رہتی ہو، تو کیا اس لڑکی پر لازم ہے کہ وہ سب سسرال والوں کودکھائے یا دے۔کیا ایسا نہ کرنے پر وہ گناہ گار ہوگی؟

الجواب باسم ملھم الصواب
صورت مسؤلہ میں لڑکی کے والدین اسے جو کچھ بھی دیں لڑکی اس کی مالک ہوتی ہے اور وہ اپنی ملک میں کسی بھی طرح کا تصرف کرنے کا اختیار رکھتی ہے اور کسی دوسرے کو اس میں بغیر اجازت استعمال کاکوئی حق حاصل نہیں۔ تاہم لڑکی کا کھانے پینے کی تھوڑی بہت چیزیں سسرال والوں کو دے دینا گھر کے ماحول میں الفت کی فضاء قائم رکھنے کے لیے زیادہ بہتر ہے۔ البتہ اگر چیز بہت تھوڑی ہو اور دینے کا ارادہ نہ ہو تو چیز حتی الامکان اس طرح استعمال کی جائے کہ دوسروں کو پتہ نہ چلے اور ان کے دل خراب نہ ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوالہ جات

1۔وَلَا تَاْكُلُوٓا اَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ (سورۃ البقرہ :188)

ترجمہ: اور ایک دوسرے کے مال آپس میں ناجائز طور پر نہ کھاؤ

كُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ حَرَامٌ، دَمُهُ، وَمَالُهُ، وَعِرْضُهُ
(صحیح مسلم : 2564)
ترجمہ: ہر مسلمان پر (دوسرے) مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہیں۔

3۔ لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه۔
(مسند احمد: 20695)
ترجمہ: مسلمان کا مال اس کے دل کی مکمل رضا کے بغیر حلال نہیں۔


4۔لايجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه.
(في درر الحكام في شرح مجلة الأحكام:جلد 1، صفحہ 96)


واللہ اعلم بالصواب
12ستمبر 2024
9ربیع الاول 1446

اپنا تبصرہ بھیجیں