نبیہہ نام رکھنے کا حکم

سوال :نبیہہ نور اس نام کا مطلب بتا دیجئے اور اس نام کو نبیہ لکھنا چاہیے نبیحہ یا پھر نبیہہ ؟
الجواب باسم ملھم الصواب
نبیہہ کا معنی شریف، سمجھ دار، عقل مند، مشہور اور قابلِ احترام کے ہیں، اس کا رسم الخط  نبیہہ ہے، آخر میں الف کے ساتھ نبیہا نہیں ہے۔
اور نور کا معنی روشنی ، اجالا کے ہیں۔
اس لیے بچی کا یہ نام رکھ سکتے ہیں ۔البتہ صحابیات کے ناموں میں سے رکھنا زیادہ بہتر ہے۔
حوالہ جات:
1:لسان العرب (13/ 547):
”وَشَيْءٌ نَبَهٌ ونَبِهٌ أَي مَشْهُورٌ. وَرَجُلٌ نَبِيهٌ: شَريف. ونَبُهَ الرجلُ، بِالضَّمِّ: شرُفَ وَاشْتَهَرَ نَباهَةً فَهُوَ نَبِيهٌ ونابِهٌ، وَهُوَ خِلَافُ الْخَامِلِ. ونَبَّهْتُه أَنا: رَفَعْتُهُ مِنَ الْخُمُولِ. يُقَالُ: أَشِيعوا بالكُنى فَإِنَّهَا مَنْبَهَةٌ. وَفِي الْحَدِيثِ:
فَإِنَّهُ مَنْبَهةٌ لِلْكَرِيمِ
أَي مَشْرَفَةٌ ومَعْلاةٌ مِنَ النَّباهَة. يُقَالُ: نَبُهَ يَنْبُه إِذَا صَارَ نَبِيهاً شَرِيفًا. والنَّباهَةُ: ضِدُّ الخُمُولِ، وَهُوَ نَبَهٌ. وَقَوْمٌ نَبَهٌ كَالْوَاحِدِ؛ عَنِ ابْنِ الأَعرابي، كأَنه اسْمٌ لِلْجَمْعِ. وَرَجُلٌ نَبَهٌ ونَبِيهٌ إِذَا كَانَ مَعْرُوفًا شَرِيفًا“۔

2:الصحاح تاج اللغة وصحاح العربية (6/ 2252):
”ونَبُهَ الرجلُ بالضم : شَرُفَ واشتهر، يَنْبُهُ نَباهَةً، فهو نَبيهٌ ونابِهُ“۔
3: القاموس الوحید(ص۔ 1605)
نبہ۔۔نباھۃ معزز، شریف نیک نام
4:القاموس الوحید( ص۔ 1724)
النور: روشنی ، اجالا
تاریخ:11/8/2024
5صفر1446

اپنا تبصرہ بھیجیں