حج کاتیسرادن10 ذی الحجہ

حج کاتیسرادن10 ذی الحجہ

یہ عیدکادن ہے۔اس دن نمازِفجراول وقت میں پڑھ کر دعا کر کے طلوعِ آفتاب سے پہلے دوبارہ منیٰ کی طرف روانہ ہوجائیں۔ مزدلفہ اورمنیٰ کے درمیان ایک مقام ہے وادیٔ محسر، وہاں سے دوڑکر نکلیں۔

رمی کا حکم

منی پہنچ کر صرف جمرۃ العقبہ کو سات کنکریاں مارنی ہیں۔اس رمی کے بعد دعا نہیں ہے۔اس دن رمی کی ابتدا میں ہی تلبیہ پڑھنا بندکردیناہے۔وقوف مزدلفہ کی طرح اس دن بڑےشیطان کوکنکرمارنابھی واجب ہے۔

اس دن رمی کابنیادی وقت صبح صادق سے لے کر اگلے دن کی صبح صادق تک ہے۔طلوع سے زوال تک مسنون وقت ہے۔زوال سے غروب تک جائز وقت ہے۔طلوع سے پہلے اسی طرح غروب کے بعد وقت مکروہ ہے۔البتہ عذر ہوتو کراہت نہیں۔

حج کی قربانی

کنکریاں مارکرقربانی کرنی ہے۔صرف حج کیاہے تو یہ قربانی نفلی ہے، حج تمتع یاقرآن کیا ہے توقربانی واجب ہے۔

یاد رکھیے!قربانی ہمیشہ قابل اعتمادادارے یامستنداہل علم کے توسط سے کروائیں،دھوکے بازافراد یہاں بھی آپ کودھوکا دے سکتے ہیں، اس لیے ان کی باتوں میں نہ آئیں۔

حلق یاقصر

قربانی سے فارغ ہوکربال منڈوانا یاکتروانا واجب ہے۔ حلق کرنے والے آپ کومنی میں بھی مل جائیں گے اور مکہ آکر بھی آپ حلق کرواسکتے ہیں جہاں سے آپ نے عمرے کے لیے حلق کروایاتھا۔اور اگر خود ایک دوسرے کا حلق کرنا چاہیں تو اِس وقت جبکہ آپ حج کے تمام اعمال سے فارغ ہوچکے ہیں ، ایسی حالت میں خود حاجی بھی ایک دوسرے کا حلق کرسکتے ہیں۔

طواف زیارت

اس کے بعدمکہ مکرمہ آکر طواف زیارت کرنا ہے جوحج کا تیسرااور آخری فرض ہے۔طواف زیارت کا وقت 10 ذوالحجہ کی صبح صادق سے بارہ ذوالحجہ کےغروب آفتاب تک ہے۔چنانچہ دس ذی الحج ہی کوطواف زیارت ضروری نہیں بلکہ رش زیادہ ہویاتھکن زیادہ ہونے کی وجہ سےطاقت جواب دے رہی ہوتوگیارہ یابارہ کوبھی طواف زیارت کرسکتے ہیں۔

یادرکھیے!طواف زیارت رمی یاقربانی وغیرہ سے پہلےبھی کیا جاسکتا ہے،لیکن مسنون طریقے کے خلاف ہونے کی وجہ سے فقہا نے اس کومکروہ قرار دیاہے اس لیے بہتر یہی ہے کہ رمی ،قربانی اور حلق؛ ان تینوں افعال سے فارغ ہوکر طواف زیارت کریں۔( فتاوی محمودیہ:10/435فاروقیہ)

سعی

طواف کے بعد صفامروہ کے سات چکر لگانے ہیں۔یہ واجب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں