سورۃا لاعراف کے فضائل

فضائل
1۔ حضرت عائشہ اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہما سے متعدد کتب حدیث میں یہ روایت منقول ہے کہ ایک بار مغرب کی دو رکعتوں میں نبی کریم ﷺ نے سورہ اعراف مکمل پڑھی۔ علامہ شوکانی رحمہ اللہ نے بھی اس روایت کو نقل کیا ہے۔(درمنثور:3/412 سورۃ الاعراف، اسنادہ صحیح)
2۔ نبی کریم ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ خطبہ جمعہ میں اکثر وبیشتر سورہ اعراف کا آخری حصہ تلاوت کیا کرتے تھے۔(درمنثور: 3/640 بحوالہ بیہقی)
3۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا آدم علیہ السلام نے بھول کر جب ممنوع درخت کھالیا تھا اور یاد آنے پر جن الفاظ سے اللہ تعالی کے سامنے ندامت کا اظہار کیا تھا اور اللہ رب العزت نے ان کی توبہ قبول فرمائی تھی، وہ یہ کلمات تھے: { رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا وَإِنْ لَمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ} [الأعراف: 23]
( از گلدستہ قرآن)

اپنا تبصرہ بھیجیں