ریل گاڑی میں اذان

ریل گاڑی میں اذان

سفر چاہے شرعی ہو یا لغوی یعنی اڑتالیس میل سے کم ہو، اس میں اگر سفر کے سب ساتھی موجود ہوں تو اذان کہنا مستحب ہے اور اقامت سنت ِ مؤکدہ ہے، سفر میں تنہا نماز پڑھنے کا بھی یہی حکم ہے۔ ریل کے ڈبہ میں چونکہ سب لوگ یکجا ہوتے ہیں، اس لیے اس میں چاہے باجماعت نماز ہو یا تنہا، دونوں صورتوں میں اذان مستحب اور اقامت سنت ِمؤکدہ ہے۔ چلتی ریل میں ایک ڈبہ کے مسافروں کا دوسرے ڈبہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اس لیے ہر ڈبہ میں اذان و اقامت مستقل ہو گی۔( أحسن الفتاویٰ : ۲/۲۹۲ )

اپنا تبصرہ بھیجیں