اذان و اقامت کے متفرق مسائل
مسئلہ: اذان اور اقامت کی حالت میں کوئی دوسری بات نہ کرے، چاہے وہ سلام یا سلام کا جواب ہی کیوں نہ ہو، اگر کوئی شخص اذان واقامت کے دوران زیادہ بات چیت کرے تو اذان کا اعادہ کرے، اقامت کا نہیں۔
مسئلہ:اگر کوئی شخص ایسے مقام پرظہر کی نماز پڑھے جہاں نمازِ جمعہ کی شرائط پائی جاتی ہوں اور جمعہ ہو تا ہو تو اس کے لیے اذان اور اقامت کہنا مکروہ ہے، چاہے وہ ظہر کی نماز کسی عذر سے پڑھتا ہو یا بغیر عذرکے اور چاہے نمازِ جمعہ کے ختم ہونے سے پہلے پڑھے یا ختم ہونے کے بعد پڑھے۔
مسئلہ:اقامت کہنے کے بعد اگر زیادہ وقت گزر جائے اور جماعت قائم نہ ہو تو اقامت کا اعادہ کرنا چاہیے، البتہ اگر کچھ تھوڑی سی دیر ہوجائے تو اعادہ کی ضرورت نہیں، اگر اقامت ہوجائے اور امام نے فجر کی سنتیں نہ پڑھی ہوں اور پڑھنے میں مشغول ہوجائے تو یہ زمانہ زیادہ فاصل نہ سمجھا جائے گا اوراقامت کا اعادہ نہیں کیا جائے گا اور اگر اقامت کے بعدنماز کے علاوہ کوئی دوسرا کام شروع کردیا جائے،جیسے: کھانا پینا وغیرہ تو اس صورت میں اقامت کو دہرا لینا چاہیے۔
مسئلہ:جمعہ کی پہلی اذان سن کر تمام کاموں کو چھوڑکر جمعہ کی نماز کے لیے جامع مسجد جانا واجب ہے، خرید وفروخت یا کسی اور کام میں مشغول ہونا حرام ہے۔
مسئلہ: مؤذن کو چاہیے کہ اقامت جس جگہ کہنا شروع کرے، وہیں ختم کردے۔
مسئلہ: اذان اور اقامت کے لیے نیت شرط نہیں،البتہ ثواب بغیر نیت کے نہیں ملتا اور نیت یہ ہے کہ دل میں یہ ارادہ کرے کہ میں یہ اذان محض اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور ثواب کے لیے کہتا ہوںاور کچھ مقصود نہیں۔
مسئلہ: اگر مؤذن اذان دینے کی حالت میں مر جائے یا بے ہوش ہوجائے یا اس کی آواز بند ہوجائے، یا بھول جائے اور کوئی بتانے والا نہ ہو یا اس کا وضو ٹوٹ جائے اور وہ وضو کرنے کے لیے چلا جائے تو اس اذان کا نئے سرے سے اعادہ کرنا سنت مؤکدہ ہے۔
مسئلہ: اذان یا اقامت کہتے ہوئے اگر کسی کا وضو ٹوٹ جائے تو بہتر یہ ہے کہ اذان یا اقامت پوری کرکے دوبارہ وضو کرنے کے لیے جائے۔
مسئلہ: ایک مؤذن کا دو مسجدوں میں اذان دینا مکروہ ہے، جس مسجد میں فرض پڑھے، وہیں اذان بھی دے۔
مسئلہ: جو شخص اذان دے اقامت بھی اسی کا حق ہے،البتہ اگر وہ اذان دے کر کہیں چلا جائے یا کسی دوسرے کو اجازت دے تو دوسرا بھی کہہ سکتاہے۔
مسئلہ:کئی مؤذنوں کا ایک ساتھ اذان کہنا جائز ہے۔[ اسے ’’اذان الجوق‘‘ کہتے ہیں۔ اس سے مقصود آواز کو دور تک پہنچانا ہوتا ہے مگر آج کل لاؤڈ اسپیکر کی وجہ سے اس کی ضرورت نہیں رہی۔