سوال:میری خالہ بیوہ ہیں اور بے اولاد ہیں ۔وہ اپنے والدین کی طرف سے سید ہیں لیکن ان کے شوہر شیخ تھے ۔کیا ہم انہیں زکوۃ دے سکتے ہیں ؟
الجواب باسم ملہم الصواب
مذکورہ صورت میں آپ کی خالہ والدین کی طرف سے سید ہیں، لہذا انہیں زکوۃ دینا جائز نہیں اگرچہ ان کے شوہر غیر سید کیوں نہ ہوں ۔
اگر ان کی مدد کرنی ہوتو نفلی صدقات اور عطیات سے کی جائے۔
_________
حوالہ جات :-
1۔قال ڑسول اللہ صلی اللہ۔علیہ وسلم إن هذه الصدقات إنما هي أوساخ الناس، وإنها لا تحل لمحمد، ولا لآل محمد ۔۔
(صحيح مسلم :2/ 754)
ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے: ” یہ صدقات (زکاۃ اور صدقاتِ واجبہ ) لوگوں کے مالوں کا میل کچیل ہیں، ان کے ذریعہ لوگوں کے نفوس اور اموال پاک ہوتے ہیں اور بلاشبہ یہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اور آلِ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے لیے حلال نہیں ہے۔
__________
کتب فقہ :-
1۔قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: نحن – أهل بيت – لا تحل لنا الصدقة، ولحديث أبي داود: مولى القوم من أنفسهم، وإنا لا تحل لنا الصدقة ۔
(البحر الرائق شرح كنز الدقائق :2/ 265)
2۔(قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن – أهل بيت – لا تحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لا تحل لنا الصدقة» ”۔
(فتاوی ھندیہ : 189/16)
واللہ اعلم بالصواب
7ستمبر 2022
9 صفر1444