سوال: جمعہ کے دن کی گئی نیکی کا اجر بڑھا دیا جاتا ہے، کیا یہ بات درست ہے، مہربانی کرکے جواب عنایت فرمائیں۔
الجواب باسم ملھم الصواب
سوال میں جمعہ سے متعلق پوچھی گئی بات باوجود تلاش کے نہ مل سکی،البتہ جمعہ کی فضیلت میں دیگر متعدد روایات مروی ہیں،چنانچہ ملاحظہ ہوں: ایک حدیث میں ہے:
” یہ دن ہفتے کے سارے دنوں کا سردار ہے۔ “
ایک اور حدیث میں ہے:
” سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے، جمعہ کا دن ہے، اس دن آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی، اسی دن ان کو جنت میں داخل کیا گیا، اسی دن ان کو جنت سے نکالا(اور دنیا میں بھیجا) گیا اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔
ایک اور حدیث میں ہے:
”اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی اور اسی دن ان کی وفات ہوئی۔“
بہت سی احادیث میں یہ مضمون بھی آیا ہے کہ “جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس میں مومن بندہ جو دعا کرے وہ قبول ہوتی ہے۔
حوالہ جات:
1- عن أبو لُبابةَ بنُ عبدِ المُنذِرِ رضِيَ اللهُ عنه قال: قال النَّبيُّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم: إنَّ يومَ الجمعةِ سيِّدُ الأيَّامِ ، وأعظمُها عندَ اللهِ ، وَهوَ أعظمُ عندَ اللهِ من يومِ الأضحى ويومِ الفطرِ ، فيهِ خمسُ خلالٍ : خلقَ اللَّهُ فيهِ آدمَ ، وأَهبطَ اللَّهُ فيهِ آدمَ إلى الأرضِ ، وفيهِ توفَّى اللَّهُ آدمَ ، وفيهِ ساعةٌ لاَ يسألُ اللَّهَ فيها العبدُ شيئًا إلاَّ أعطاهُ ، ما لم يسأل حرامًا ، وفيهِ تقومُ السَّاعةُ ، ما من ملَكٍ مقرَّبٍ ، ولاَ سماءٍ ، ولاَ أرضٍ ، ولاَ رياحٍ ، ولاَ جبالٍ ، ولاَ بحرٍ ، إلاَّ هنَّ يشفقنَ من يومِ الجمعة.
(سنن ابن ماجہ: 1084)
ترجمہ: ابو لبابہ بن عبد المنذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ دنوں کا سردار ہے، اللہ تعالی کے نزدیک سب دنوں میں سب سے عظیم دن ہے، یوم الاضحی اور یوم الفطر کے دن سے بھی عظیم دن ہے۔ اس دن میں پانچ خصلتیں ہیں: اسی دن اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کو پیدا کیا، آدم علیہ السلام کو زمین پر بھیجا، اسی دن اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کو وفات دی، اس دن میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ بندہ اس میں جو مانگے اللہ تعالی اسے وہ عطا کرتے ہیں، جب تک کہ حرام نہ مانگے اور اسی دن قیامت قائم ہوگی،تمام مقرب فرشتے، آسمان، زمین، ہوائیں، پہاڑ اورسمندر سب جمعہ کے دن سے ڈرتے رہتے ہیں۔
2- عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،أَنَّ النَّبِی صلى الله عليه وسلم قَالَ:خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلاَ تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ.
(صحیح مسلم: 1975)
ترجمہ: سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے، جمعہ کا دن ہے، اس دن آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی، اسی دن ان کو جنت میں داخل کیا گیا، اسی دن ان کو جنت سے نکالا(اور دنیا میں بھیجا) گیا اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔
3- وعَن أبي هريرة أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ذَكَرَ يَوْمَ الجُمُعَةِ، فَقَالَ: فِيه سَاعَةٌ لا يُوَافِقها عَبْدٌ مُسلِمٌ، وَهُو يُصَلِّي يسأَلُ اللَّه شَيْئًا، إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاه
(صحیح مسلم: 1967)
ترجمہ: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس میں مومن بندہ جو دعا کرے وہ قبول ہوتی ہے۔
واللہ أعلم بالصواب
7 شعبان 1443ھ
10 مارچ 2022ء