سوال :ایک عورت نے وضو کیا اس کے بعد کافی دیر گزر گئی تو اس نے ایک نماز پڑھ لی اس کے کچھ دیر کے بعد اس نے دوسری نماز بھی پڑھ لی
دوسری نماز کے بعد دیکھا تو شلوار پر لیکوریا کی نجاست لگی ہوئی تھی ایسی صورت میں ادا شدہ گزشتہ دو نمازوں کا کیا حکم ہوگا جب کہ وضو سے لے کر اب تک ایک دفعہ بھی لیکوریا کا اخراج محسوس نہیں ہوا تھا۔
الجواب باسم ملھم الصواب
مذکورہ صورت میں اگر نماز میں لیکوریا کے خروج کا احساس نہیں ہوا تو نماز ہو جائے گی دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں اور وضو ٹوٹنے کا حکم اس وقت سے لگائیں گے جب سے ناپاکی کو دیکھا ہے۔
البتہ اگر دوسری نماز کے فورا بعد شلوار پر ناپاکی کو دیکھا جو خشک ہو چکی تھی اور غالب گمان یہی تھا کہ یہ ناپاکی اس نماز سے پہلے کی ہے تو ایسی صورت میں یہ دوسری نماز دہرانی ہوگی ۔
———————————————–
حوالہ جات
1.( الدر المختار: 1/515)
ولو ايقن فى الطهارة و شك بالحدث أو بالعكس اخذ باليقين.
2. وقال العلامة الشامی رحمه الله تحت قوله: حاصله أنه إذا علم سبق الطهارة و شك فى عروض الحدث بعدها أو بالعكس اخذ باليقين و هو السابق.
( رد المحتار: 1/150)
3.الأصل إضافة الحادث إلى أقرب أوقاته ( شرح مجلة الأحكام: م: 11 ص: 25)
4 وجد فى ثوبه منياً، أو بولاً ، أو دماً أعاد من آخر احتلام (ھذا انما یلزم اذا کان جافا)
(الدر المختار مع رد المحتار کتاب الطہارہ:1/420)
واللہ اعلم بالصواب ۔
12 فروری 2022
10 رجب 1443