سوال:ایک سوال پوچھنا تھا !
کیا شادی بیاہ کے موقعے پر بغیر گانے کے ڈانڈیاں ( Dandiyaan ) کھیل سکتے ہیں ؟
بغیر کسی گانے کے ڈھول کے ساتھ یا بغیر ڈھول کے کھیل سکتے ہیں ؟
صرف ڈھول اور ڈف(duff) کے ساتھ ڈانڈیاں کھیل سکتے ہیں ؟
بس گھر کے افراد ہوں بڑا فنکشن نہیں ہے تو کیا کھیل سکتے ہیں ؟ جلد جواب کے منتظر
الجواب باسم ملھم الصواب
ڈھول ،رقص یا مرد وعورت کا مخلوط اجتماع تو جائز نہیں۔ نیز اگر دف میں چمٹیاں ہوں تو وہ بھی ناجائز ہے اور ان تمام اشیاء سے اجتناب لازم ہے۔ ان تمام امور کے ساتھ” ڈانڈیاں کھیل “ناجائز ہے۔
البتہ اگر ڈانڈیاں کھیل ان تمام امور سے خالی ہو اور اس میں کسی کافر قوم کی مشابہت بھی نہ پائی جائے تو اس کی گنجائش ہے۔
====================
حوالہ جات
1.(المحلي بالآثار،كتاب البيوع:7/564)
“عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – «يُمْسَخُ قَوْمٌ مِنْ أُمَّتِي فِي آخِرِ الزَّمَانِ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ يَشْهَدُونَ أَنْ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَيُصَلُّونَ، وَيَصُومُونَ، وَيَحُجُّونَ قَالُوا: فَمَا بَالُهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: اتَّخَذُوا الْمَعَازِفَ وَالْقَيْنَاتِ، وَالدُّفُوفَ، وَيَشْرَبُونَ هَذِهِ الْأَشْرِبَةَ، فَبَاتُوا عَلَى لَهْوِهِمْ، وَشَرَابِهِمْ، فَأَصْبَحُوا قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ”
2.(الهداية: كتاب الكراهيه،قبيل فصل في اللبس: مكتبه اشرفيه ديوبند:4/455)
“ان الملاهي كلها حرام حتى التغنى بضرب القضيب”
(3)(امداد الفتاوی:583- 4/573-)
“چونکہ مجھ کو کبھی اہتمام کے ساتھ اس مسئلہ کی تحقیق کا اتفاق نہ ہوا تھا اس لیے بنا بر قول مشہور مذکور علی لسان الجمہور یہ سمجھتا تھا کہ شادی میں دف بجانا جائز ہے اور دوسرے باجے ناجائز، مگر تھوڑا زمانہ ہوا کہ ایک مضمون جو ضمیمہ اخبار الفقہیہ امرتسر ٥/نومبر ١٩١٩ء بعنوان باجوں پر تحقیق کی ایک زبردست چوٹ شائع ہوا ہے نظر سے گزرا ہے جس سے متعارف ضرب دف کے جواز میں بھی شبہ ہوگیا، احتیاطاً ترک اور منع کا عزم کر لیا”۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔”پس خلاصہ تحریر یہ ہے کہ اصل مذہب حنفی یہ ہے کہ دف وغیرہ کل باجے حرام ہیں شادی و غیرشادی میں کسی وقت جائز نہیں ۔۔۔۔۔۔۔”
فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب
قمری تاریخ:24 جمادی الثانی،1443ھ
شمسی تاریخ:29 دسمبر 2021