اقامت میں دائیں بائیں چہرہ کرنے کی شرعی حیثیت

سوال:اقامت کے وقت حیّ علی الصلاۃ اور حیّ علی الفلاح پر جو موذن چہرہ دائیں بائیں جانب پھیرتا ہے اس کی کیا حیثیت ہے آیا یہ عمل بھی نماز کی طرح سنت ہے؟

سائل:امجد علی

الجواب حامدا و مصلیا

اقامت میں حیّ علی الصلاۃ پر دائیں جانب اور حی ّعلی الفلاح پربائیں جانب رخ کرنا مستحب ہے۔

فتاوٰی دارالعلوم زکریا (2/111)

اقامت میں حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح پر دائیں اوربائیں جانب رخ کرنا مستحب ہے ۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 387)

(ويلتفت فيه) وكذا فيها مطلقا، وقيل إن المحل متسعا (يمينا ويسارا) فقط (قوله: وكذا فيها مطلقا) أي في الإقامة سواء كان المحل متسعا أو لا. (قوله: بصلاة وفلاح) لف ونشر مرتب، يعني يلتفت فيهما يمينا بالصلاة ويسارا بالفلاح، وهو الأصح كما في القهستاني عن المنية، وهو الصحيح كما في البحر والتبيين. وقال مشايخ مرو: يمنة ويسرة في كل، كذا في القهستاني ح. قال في الفتح: والثاني أوجه. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ:عبداللہ عفی عنہ

نور محمد ریسرچ سینٹر

دھورا جی کراچی

۱۴۴۱ھ/۷/۱۰

2020/03/06

اپنا تبصرہ بھیجیں