قبلہ کی طرف پیٹھ کر کے استنجا کرنا 

سوال : قبلہ کی طرف پیٹھ کر کے استنجا کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب : واضح رہے کہ قبلہ کی طرف منھ یا پیٹھ کر کے پاخانہ یا پیشاب کرنا مکروہ تحریمی ہے، البتہ اگر کسی نے پاخانہ یا پیشاب تو نہیں کیا صرف استنجا کیا تو چونکہ اس میں بھی قبلہ کے سامنے ستر کا کھلنا پایا جارہا ہےاس لیے یہ مکروہ تنزیہی (خلاف اولی) ہوگا۔

==========================

حوالہ جات :

1 : ( کما کرہ ) تحریما ( استقبال قبلہ واستدبارھا ) لاجل ( بول او غائط) فلو للاستنجاء لم یکرہ ۰

( تنویر الابصار مع الدر المختار : 1/554 )

2 : ( لم یکرہ ) ای تحریما، لما فی المنیۃ ان ترکہ ادب، ولما مر فی الغسل ان من آدابہ ان لا یستقبل القبلۃ لانہ یکون غالبا مع کشف العورۃ، حتی لو کانت مستورۃ لا بأس بہ، ولقولھم : یکرہ مد الرجلین الی القبلۃ فی النوم وغیرہ عمداً وکذا فی حال مواقعۃ اھلہ ۰

( ردالمحتار : 1/554 )

واللہ اعلم بالصواب

شمسی تاریخ : 1/12/21

قمری تاریخ : 25/4/1443

اپنا تبصرہ بھیجیں