وضومیں ہر عضو کو تین مرتبہ مکمل دھونا سنت ہے جب کہ ایک بار دھونا فرض ہے، دوسری اور تیسری بار دھونا سنت ہے ۔ جیسا کہ السراج الوہاج میں یہی مذکور ہے کہ دو دو مرتبہ دھونا مستقل سنت ہے اور تین تین مرتبہ دھونا ایک مستقل سنت ہے۔
تین مرتبہ چلّو بھر کر پانی ڈالنے کا کوئی اعتبار نہیں اصل یہ ہے کہ ہر عضو کو تین مرتبہ دھوئے چاہے جتنے بھی چلّو بنیں اور ہر عضو کو ایک بار دھونے کی عادت بنا لینا گناہ کا سبب ہے۔ اگر چار یا پانچ مرتبہ اطمینانِ قلب کے لیے دھوتا ہے تب کوئی حرج نہیں۔