سوال:کس طرح کے موزوں پر مسح جائز ہے؟
جواب:ہمارے معاشرے میں عام طور پر دو طرح کے موزے استعمال کیے جاتے ہیں:
1.چمڑے کے۔
2. کپڑے کے۔
چمڑے کے موزوں کو خفین کہا جاتا ہے ۔ احادیث میں “خفین” کا ذکر تواتر سے ملتا ہے لہذا اس پر مسح مطلقاً جائز ہے۔
کپڑے کے موزوں پر چند شرائط کے ساتھ مسح درست ہے:
1. کپڑے کے موزے بہت موٹے ہوں۔
2. بغیر باندھے ہوئے خود ہی سے ٹھہرے رہتے ہوں۔
3. تین میل چلنے سے نہ پھٹیں۔
4. اتنے موٹے ہوں کہ ان سے پانی نہ چھنتا ہو۔
================
حوالہ جات:
1… عَنِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، وَأَنَّهُ ذَهَبَ لِحَاجَةٍ لَهُ، وَأَنَّ مُغِيرَةَ «جَعَلَ يَصُبُّ المَاءَ عَلَيْهِ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ، فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَمَسَحَ عَلَى الخُفَّيْنِ»
(الصحيح البخاري : كِتَابُ الوُضُو. / ص، 182)
ترجمہ : مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ ایک سفر میں رسول کریم ﷺ کے ساتھ تھے۔ ( وہاں ) آپ ﷺ رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے ( جب آپ ﷺ واپس آئے، آپ ﷺ نے وضو شروع کیا ) تو مغیرہ بن شعبہ آپ ﷺ کے ( اعضاء وضو ) پر پانی ڈالنے لگے۔ آپ ﷺ وضو فرما رہے تھے آپ ﷺ نے اپنے منہ اور ہاتھوں کو دھویا، سر کا مسح کیا اور موزوں پر مسح کیا۔
2: ادرکت سبعین بدریا من الصحابۃ کلھم کانوا یرون المسح علی الخفین.
تلخیص الحبیر:1/248طبع مکتبۃ نزار مصطفی الباز مکۃ المکرمہ
3: لا شک ان مسح علی الخف علی خلاف القیاس، فلا یصلح الحاق غیرہ بہ ، الا اذا کان بطریق الدلالۃ، وھو ان یکون فی معناہ، و معناہ الساتر لمحل الفرض الذی ھو بعدد متابعۃ المشی فیہ فی السفر وغیرہ۔(فتح القدیر باب المسح علی الخفین 1/139طبع مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ)
4: او جورربیہ ولو کان من غزل او شعرالثخینین بحیث یمشی فرسخا و یثبت علی الساق بنفسہ ولا یری ما تحتہ ولا یشف الا ان ینفذ الی الخف قدر الفرض … و المنعلین بسکون النون: ما جعل علی اسفلہ جلدۃ والمجلدین ۔
4: ای کاالنعل للقدم، وھذا ظاھر الروایہ ….ما ذکرہ المصنف من جوازہ علی المجلد والمنعل متفق علیہ عندنا،ام الثخین فھو قولھما۔ وعنہ انہ رجع الیہ وعلیہ الفتوی۔ الدر المختار علی (تنویر الابصار مع رد المحتار: 1/499 مکتبہ رشیدیہ)
5.جرابوں پر مسح کرنا درست نہیں ہے اگر ان پر چمڑا چڑھادیا گیا ہو یاسارے موزہ پر نہ چڑھایا ہو ،بلکہ مردانہ جوتے کی شکل پر چمڑا لگا دیا گیا ہو یا بہت سنگین اور سخت ہوں کہ بغیر کسی چیز ڈے باندھے آ پ ہی آ پ ٹھہرا رے رہتے ہوں اور ان کو پہن کر تین چار میل چل سکتے ہوں تو ان سب صورتوں میں جراب پر مسح درست ہے-
(بہشتی زیور:٧٤)
واللّٰه سبحانه وتعالى اعلم