کسی کے زائد اعضانکل آئیں تو اگر پکڑدونوں سے کرسکتا ہوتوان کوبھی دھونالازم ہوگا۔کیونکہ اس صورت میں یہ اصلی اعضاکے حکم میں ہوگا۔اگر پکڑایک سے کرسکتاہودوسرے سے نہیں تو جس سے پکڑسکتا ہے وہی اصلی عضوشمار ہوگا اور اسی کودھونافرض ہوگا دوسرازائد عضوشمارکیاجائے گا اور اس کو دھوناسرف مندوب ہوگا، فرض نہیں۔البتہ زائد عضوفرض کے محل میں ہو تو پکڑنہ بھی ہو تب بھی دھونا فرض ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 102)
وَلَوْ خُلِقَ لَهُ يَدَانِ وَرِجْلَانِ، فَلَوْ يَبْطِشُ بِهِمَا غَسَلَهُمَا، وَلَوْ بِإِحْدَاهُمَا فَهِيَ الْأَصْلِيَّةُ فَيَغْسِلُهَا، وَكَذَا الزَّائِدَةُ إنْ نَبَتَتْ مِنْ مَحَلِّ الْفَرْضِ، كَأُصْبُعٍ وَكَفٍّ زَائِدَيْنِ وَإِلَّا فَمَا حَاذَى مِنْهُمَا مَحَلَّ الْفَرْضِ غَسَلَهُ وَمَا لَا فَلَا، لَكِنْ يُنْدَبُ مُجْتَبَى