غسل کے آخر میں لیکوریا نکلنے کا حکم

سوال:ایک خاتون سنت طریقہ سے غسل کرتی ہے، سر دھونے کے بعد جسم پر جب پانی ڈلتا ہے تو اس دوران میں یا غسل کے تقریباً آ خر میں کچھ لیکوریا یا مواد نکلا ہوا ہوتا ہے جس کو دھو کر وضو کر لینا کافی ہوگا یا پھر دوبارہ پورا غسل کرنا ہو گا یعنی سر پر پانی ڈالنا اور ناک کان کے سوراخوں کا دوبارہ خلال کرنا بھی ضروری ہو گا؟

الجواب باسم ملھم الصواب

لیکوریا سے صرف وضو ٹوٹتا ہے غسل واجب نہیں ہوتا اس لیے غسل کے دوران یا آخر میں اگر کسی بھی وجہ سے لیکوریا یا مواد کا خروج ہو تو اس سے غسل پر اثر نہیں پڑے گا اس لیے غسل دوبارہ کرنے کی ضرورت نہیں البتہ وضو ٹوٹ گیا ہے اس لیے نماز سے پہلے وضو کرنا لازم ہوگا۔

__________

لأنه خارج من السبيلين وهم أجمعوا على أن الخارج من السبيلين ينقض الوضوءسواء كان نادرا أومعتادا،قليلا أو كثيرا،نجسا أو طاهرا، إلا مالكا فإنه لايرى النقض بالنادر كالدود والحصى وغيره۔(كما في إجماع الائمة الأربعة واختلافهم لابن هبيرة ج1 /87)

فقط۔ واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں