السلام عليكم ورحمة الله وبركاته.
سوال:لنڈے کے کپڑے پہن سکتے ہیں؟؟کسی نے بتایا ہے کہ ہوسکتا ہے ان میں سے کسی پر شراب گری ہو۔
کسی یہودی نے پہنا ہو تو انہیں نہیں پہن سکتے؟؟؟
الجواب باسم ملهم الصواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
لنڈے کے کپڑوں پر اگر کوئی ظاہری نجاست نہ لگی ہو تو اسے بغیر دھوئے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، البتہ دھو کر استعمال کرنا بہتر ہے، تاہم ان کپڑوں میں پتلون, پاجامہ، شلوار وغیرہ ہو تو اس کو بغیر دھوئے استعمال کرنا مکروہ ہے، گو نماز اس کے بغیر بھی ہوجائے گی۔
—‐—————————-‐–
قال بعض المشائخ:تكره الصلاة في ثياب الفلسفة لأنهم لا يتقون الخمور.قال المصنف الأصح أنه لا يكره لأنه لم يكره من ثياب اهل الذمة الا السراويل مع استحلالهم الخمر فهذا اولى،انتهى، بخلاف ما اذا ثبت بخبر موجب فى التنجيس.
(فتح القدير.٢١١/١)
ولا بأس بلبس ثياب اهل الذمة والصلوة فيها، الا الزوار والسراويل؛فإنه تكره الصلاة فيهما و تجوز،(اما) الجواز، فلان الاصل فى الثياب هو الطهارة، فلا تثبت النجاسة بالشك، و لان التوارث جاز فيما بين المسلمين بالصلاة في الثياب المغنومة من الكفر قبل الغسل.
(بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع ٨١/٢)
🔸واللہ سبحانہ اعلم🔸