قرآنی آیات کا دروازے کے اوپر لگانا مناسب ہے یا نہیں؟

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم و رحمۃ الله و بركاته!

باہر کے دروازے کے اوپر قرآنى آیت ماربل کے ساتھ لگوالى، اب اوپر کے فلور سے کچرا وغیره آتا تھا تو اسکے اوپر paint کروالیا۔۔کیا درست کیا؟

اب دل میں خلجان کى کیفیت پیدا ہورہی ہے ۔ کیا اسکو دوباره درست کروایا جائے؟

اور اگر اس پر کچھ اور لکھوالیا جائے تو ایسا کرنا کیسا ہے؟

الجواب باسم ملہم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! 

قرآنی آیات جہاں کہیں لگی ہوں اُنکا ادب اور احترام کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے اگر کہیں اُن آیات کی بےحرمتی ہو رہی ہو تو وہاں سے ہٹانا لازم ہے ورنہ گناہگار ہو گا ۔

مناسب یہی ہے کہ ان آیات کو وہاں سے ہٹا دیا جاۓ اور ان آیات کی جگہ کچھ اور لگا دیں۔

لہذا صورت مذکورہ میں دیوار پہ پینٹ کروانا بھی جائز ہے ۔

قال في الفتاوى الهندية:

“ولوكتب القرآن على الحيطان والجدران بعضهم قالوا:يرجى أن يجوز،وبعضهم كرهوا ذلك مخافة السقوط تحت أقدام الناس،كذا في فتاوى قاضي خان.”

(ج:43,ص:67,المكتبة الشاملة)

وفي البحر الرائق: 

وفي النهاية وليس بمستحسن كتابة القرآن على المحاريب والجدران لما يخاف من سقوط الكتابة وأن توطأ.” (ج:2,ص:40,دار الكتاب الإسلامي)

فقط 

واللہ اعلم

12صفر1441ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں