﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹۹﴾
سوال:- عالِم اور مفتی میں کیا فرق ہے؟
بنت عبد اللہ
اسلام آباد
جواب:- ہمارے عرف میں جس نے درس نظامی مکمل پڑھا ہو وہ عالم کہلاتا ہے اور درس نظامی مکمل کرنے اور عالم بننے کے بعد اگر کسی ماہر مفتی کی نگرانی میں ایک عرصے تک فتویٰ دینے کی مشق و تمرین کرے تو وہ مفتی کہلاتا ہے۔ گویا ہر عالم مفتی نہیں ہوتا لیکن مفتی ہونے کے لیے عالم ہونا ضروری ہے۔
تاہم واضح رہے کہ عالم بننے کے لیے صرف علوم کا پڑھنا کافی نہیں بلکہ اصل عالم ( جو حدیث کی رو سے انبیاء کا وارث ہونا ہے) وہ شخص ہے جس میں اللہ تعالیٰ کا خوف اور اپنے علم پر عمل کرنے کی صفت بھی پائی جائے۔ نیز مفتی بننے کے لیے بھی صرف تخصص کرلینا کافی نہیں ، بلکہ اس کے بعد ایک عرصے تک کسی ماہر مفتی کی نگرانی میں کام کرنا ضروری ہوتا ہے۔ عموماً ایک طویل عرصے تک کام کرنے کے بعد فتوی دینے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔ عوام کو بھی چاہیے کہ مسائل معلوم کرنے کے لیے کسی ایسے مفتی کی طرف ہی رجوع کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فقط والله تعالیٰ اعلم
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
الجواب صحیح
مفتی انس عفی اللہ عنہ
صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر
الجواب الصحیح
مفتی طلحہ ہاشم صاحب
رفیق دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی