بلوغت سے قبل خون جاری ہونا

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۴۰﴾

سوال: –    ماریہ کو آٹھ سال کی عمر میں پہلی دفعہ حیض آیا جو چھ دن جاری رہ کر بند ہوگیا پھر دو سال پاک رہنے کے بعد گیارہ دن خون آیا ان تمام ایام میں نماز پڑھنے کاکیا حکم ہے؟

سائلہ:امۃاللہ

رہائش:گلستان جوہر

جواب :-   خون کے حیض ہونے کے لیے شرط ہے کہ وہ   بلوغت کی کم سے کم مدت  یعنی نو سال کے بعد  جاری ہو، اس سے پہلے آنے والا خون حیض نہیں بلکہ استحاضہ ہے جس کی وجہ سے عورت بالغ نہیں ہوتی ۔لہذا پہلا خون جو بلوغت سے پہلے (چھ دن جاری رہا)استحاضہ  شمار ہوگا اور اس کی وجہ سے ماریہ پر نماز لازم نہیں ہوگی۔تاہم جو نماز یں پڑھیں وہ درست ہو گئیں۔البتہ بلوغت کے بعد،دس سال کی عمر میں (گیارہ دن جاری رہنے والے )خون  میں سے دس دن حیض  شما ر ہوگا اور گیارہویں دن استحاضہ ۔کیونکہ حیض کی زیادہ سے زیادہ مدت دس دن ہے ۔

         حیض کا حکم یہ ہے کہ اس میں لڑکی پر نماز لازم نہیں تھی،اور استحاضہ کا حکم یہ ہے کہ اس میں وضو کر کے نماز پڑھنا لازم ہے۔البتہ حیض کے دس دن کے بعد غسل فرض ہے، اس کے بغیر نمازیں درست نہ ہوں گی۔

سنن الدارقطني – (1 / 406)

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:  «أَقَلُّ مَا يَكُونُ مِنَ الْحَيْضِ لِلْجَارِيَةِ الْبِكْرِ وَالثَّيِّبِ ثَلَاثٌ , وَأَكْثَرُ مَا يَكُونُ مِنَ الْمَحِيضِ عَشَرَةُ أَيَّامٍ , فَإِذَا رَأَتِ الدَّمَ أَكْثَرَ مِنْ عَشَرَةِ أَيَّامٍ فَهِيَ مُسْتَحَاضَةٌ تَقْضِي مَا زَادَ عَلَى أَيَّامِ أَقْرَائِهَا

(مراقی الفلاح۷۵)

فالحیضُ دمٌ ینفضُہ رحمُ بالغۃٍ لاداءَ بھا ولا حبلَ ولم یبلغْ سنَّ الایاسِ۔

(مراقی الفلاح۷۶)

الاستحاضۃُ دمٌ نقص عن ثلاثۃ ایام وزاد علی عشرۃٍ فی الحیض۔

(شامی ج۲۸۵/۱)

وما تراہ صغیرۃٌ دون تسعٍ۔۔۔۔(استحاضۃٌ)۔

(فتاوی ھندیہ۲۲)

یتوقف کونُہ حیضا علی امورٍ منھا الوقتُ وھو من تسعٍ۔۔۔۔۔الخ۔

(شرح البدایۃ ج۶۶/۱)

وان ابتداءتْ مع البلوغ مستحاضۃً فحیضُھا عشرۃُ ایامٍ من کل شھرٍ والباقی استحاضۃٌ۔

(شرح البدایۃ ج۶۳/۱)

الحیض یُسقطُ عن الحائضِ الصلاۃَ و یُحرمُ علیہ الصومَ۔۔۔۔۔الخ۔

 (الھدایۃ:ج۶۴/۱)

دمُ الاستحاضۃ کالرعافِ لا یمنعُ الصومَ و الصلاۃَ۔۔۔۔لقولہ ﷺ  :توضّائِی وصلِّی وانْ قطر الدمُ علی الحصیرِ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فقط والله تعالیٰ اعلم
 صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

اپنا تبصرہ بھیجیں