الجواب حامداومصلیاً
پولیو کے قطروں کا بے ضرر ہونا یا نقصان دہ ہونا ایک طبی معاملہ ہے اور ایسے معاملات میں شرعی احکام کا دارومدار طبی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج پر ہوتا ہے ۔لہذا جب تک دین دار ، ذمہ دار اور معتبر مسلمان ڈاکٹروں کی طرف سے ان قطروں کے ضرررساں ہونے کی تائید وتصدیق نہ ہوجائے اس وقت تک یہ حفاظتی قطرے بچوں کوپلا نے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ۔ (ماخذہ التبویب ۵۳۷/۴۰)
واللہ اعلم بالصواب
حماداللہ لغاری
دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی
17/7/1431ھ
الجواب الصحیح
احقر محمود اشرف غفراللہ عنه
17/7/1421ھ
عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں:
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/1041789402856971/