خیالات کاآنا

سوال:   میرے چاچا کو خیالات بہت آتے ہیں، وہ  نماز  پڑھتے ہوئے نیت کیسے کریں جبکہ نیت دل کا فعل ہے اور ان کی مسئلہ یہ ہے کہ ان کو کچھ بھی یاد نہیں رہتا کیا وہ بغیر نیت کے “اللہ اکبر” کہ کر نماز پڑھ سکتے ہیں۔؟

الجواب و حامدا  و مصلیا

            نماز میں نیت کرنا ہرصورت شرائط نماز میں سے  ہے، لیکن اس طرح کے معذور جن کو بکثرت  خیالات آتے ہوں ان کے لیے دل سے نیت کرنا ضروری نہیں بلکہ زبان سے نیت کرنا کافی ہے۔ لہذا آپ کے چچا کو چاہیے کہ زبان سے نیت کر لیا کریں۔

(کما فی الدر المختار 2/112 ط صدیقیۃ)

والمعتبر فیھا عمل القلب اللازم للارادہ  الا اذا عجز

عن احضارہ لھموم اصابتہ فکیفیۃ اللسان۔        

(وفی الھندیۃ 1/76 ط قدیمی)

ومن عجز عن احضار القلب یکفیہ اللسان۔ (فقط)

واللہ اعلم بالصواب      

کتبہ: احقر عمیر احمدعفی عنہ       

المتخصص: نور محمد ریسرچ سینٹر  

16 محرم الحرام 1441ھ   

16    ستمبر   2019 ء 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

احقر عمیراحمد عفی عنہ

نور محمد ریسرچ   سینٹر

دھوراجی کراچی

5ربیع الثانی 1441

3 دسمبر 2019

   

اپنا تبصرہ بھیجیں