مولانا صاحب! السلام علیکم
آپ سے مسائل کے بارے میں فتوی مشورہ درکار تھا۔
مسئلہ نمبر1۔ اگر کسی طوائف یا خواجہ سرا سے ملاقات کے لیے کوئی شخص جاتا ہے اور وہ اس کو کھانا یا تحفہ دے تو کیا وہ لینا جائز ہے یعنی حلال ہوگا ؟
مسئلہ نمبر2۔ دینی جماعت تنظیم اسلامی (بانی ڈاکٹر اسرار احمد) میں شمولیت اور ان کے دروس میں شرکت کے بارے میں آپ حضرات کی کیا رائے ہے ؟
والسلام
عمران خان جدون
سواتی گیٹ پشاور
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدا ومصلیا
(1) اگر کوئی خواجہ سرا یا طوائف ملتے وقت کوئی تحفہ یا کھان پیش کرے تو اس کے قبول کرنے میں تفصیل یہ ہے کہ اگر اس کی ساری آمدنی یا اکثر آمدنی حرام ذرائع سے حاصل ہوتی ہے تو ان کے یہاں دعوت کھانے یا تحفہ قبول کرنے سے معذرت کرنی لازم ہے۔ لیکن اگر وہ حلال مال سے دے یا اس کی اکثر آمدنی حلال ذرائع سے حاصل ہوتی ہے، تو اس صورت میں تحفہ قبول کرنے یا دعوت قبول کرنے کی گنجائش ہے۔
الفتاوی ھندیہ (342/5 الکراھیة رشیدیہ)
الفتاوی ھندیہ۔ (343/5)
(2) تنظیم اسلامی کا شمار فی الجملہ اہل سنت والجماعت میں ہوتا ہے لیکن اس تنظیم کے بانی جناب ڈاکٹر اسرار احمد صاحب مرحوم نے مستند اساتذہ و مشائخ سے باقاعدہ علم دین حاصل نہیں کیا بلکہ فہم دین کے کے بارے اپنے ذاتی مطالعہ پر اعتماد کیا۔ اس لیے ان کی تحریرات اور تقریرات پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا، اور جو شخص تنظیم اسلامی کی تحریک رجوع الی القرآن کا حصہ ہو اور اس تحریک کے تحت درس قرآن دیتا ہو، اگر وہ قرآن پاک کا درس اکابر علماء امت کی تفاسیر اور نظریات کے مطابق دے اور تنظیم اسلامی کے بانی ڈاکٹر اسرار احمد کے ایسے نظریات اور تحریرات اور تقریرات بیان نہ کرے جو مستند علماء امت کے موقف کے خلاف ہوں،تو ایسے شخص کے درس قرآن میں شرکت کرنے کی گنجائش ہے۔ لیکن اگر وہ شخص مستند علما کے خلاف موقف بیان کرتا ہو، تو ایسے شخص کے درس میں شرکت سے اجتناب کرنا چاہیے۔
(ماخذ التبویب: ١٣٤٠/٩)
(صحیح مسلم: ١٤/١)
(صحیح مسلم: ١٥/١)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کاشف جلیل
دارالافتاءجامعہ دارالعلوم کراچی
4شعبان 1435ھ
3جون 2014اا
عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :
https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/941014099601169/