فتویٰ نمبر:5079
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
ہم جانتے ہیں کہ کسی جاندار کی تصویر گھر میں رکھنا ہمارے مذہب میں جائز نہیں،مگر فتنوں کے اس دور میں جبکہ بچوں کے کپڑے،جوتے،استعمال کی چھوٹی سے چھوٹی چیز،چیزوں کے ریپرز پر تصاویر بنی ہیں جو کسی نہ کسی صورت میں گھروں میں موجود ہیں۔کیا ایسی صورت میں فرشتے ہمارے گھروں میں داخل ہوتے ہیں،موجودہ دور کی اس صورت حال کو کس درجہ میں رکھتے ہیں ؟
الجواب حامدا ومصلیا
شریعت میں جاندار کی تصاویر رکھنا منع ہے۔ بچوں کے کھلونے یا بیگز جن پہ کارٹون بنے ہوں ان کو مٹادینا چاہیے یا کسی اسٹیکر سے اس کو ڈھانپ لینا چاہیے۔ اگر جان دار کی تصاویر بہت چھوٹی ہوں یا غیر واضح ہوں یا پامال ہوتی ہوں تو فرشتوں کے داخلے سے مانع نہیں ہوں گی۔ عموما آج کل کی تصاویر یا تو دھندلی ہوتی ہیں یا بہت چھوٹی ہوتی ہیں یا پامال ہوتی ہیں اس لیے ان شاءاللہ! ان کا استعمال باعث گناہ نہ ہوگا۔ البتہ ان تصاویر کا استعمال واقعی گناہ ہوگا جن میں یہ سب باتیں موجود نہ ہوں، ایسی تصویروں کا چہرہ مٹادینا یا دھندلانا ضروری ہوگا۔
“عن أبي طلحۃ رضي اللّٰہ عنہ قال: قال النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا تدخل الملائکۃ بیتاً فیہ کلب ولا تصاویر۔ “
{صحیح البخاري : ۵۹۴۹}
“عن عبداللہ قال : سمعت النبي ﷺ یقول : ’’ إن أشد الناس عذاباً عند اللّٰہ المصورون‘‘۔
{صحیح البخاری: ۲/۸۸۰}
واللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:/23/8/1440
عیسوی تاریخ: 28/4/2019
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: