فتویٰ نمبر:4080
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا نفل نماز میں بہت ساری نفل نمازوں کی نیت کر لینی چاہئے، جیسا کہ میں نے تہجد کی نیت کےساتھ دل میں صلوۃ الحاجات، صلوة التوبۃ اور صلوۃ الشکر کی نیت کی، تو کیا ایسے صحیح ہے.
ورنہ طریقہ بتا دیں
والسلام
الجواب حامداو مصليا
اگر دو نفل نمازوں کی اکٹھی نیت کرے تو دونوں طرف سے یہ نیت کافی ہو جائے گی اور دونوں کا ثواب پائے گا
نفل نماز میں دو اور دو سے زائد نوافل كی نیت بھی كی جاسكتی ہے.
صلاۃ الحاجة كے ساتھ صلاۃ التوبہ كی نیت كرسكتے ہیں۔
تحیۃ الوضوء میں صلوة الاستغفار، صلوةالحاجت وغیرہ كا تعدد نیات جائز ہے.
وكذا يصح لو نوى نافلتين أو أكثر كما لو نوى تحية مسجد وسنة وضوء وضحى وكسوف
حاشيه الطحطاوى.
(فتاوى محمودیہ: 712/7 ادارہ صدیق ڈابھیل، گجرات)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٣شعبان١٤٤٠ ھ
عیسوی تاریخ: ١٠اپریل ٢٠١٩
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: